پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے کیلئے کراچی کی بزنس کمیونٹی نے اہم کردارادا کیا تھا ڈاکٹر القدیر
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ایٹمی سائنسدان ، محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کہا ہے کہ ہم نے ملک کو ناقابل تسخیر بنانے کیلئے اپناکام کردیاہے،ملک میں اربوں روپے سڑکوں،فلائی اوورز بنانے پر خرچ کئے جارہے ہیں جن سے مخصوص افراد کو روزگار مل رہا ہے لیکن اگر یہ سرمایہ انڈسٹریاں لگانے پر خرچ کیا جائے تو نوجوانوں کو روزگار ملے گا اور ہمارے ذہین تعلیم یافتہ نوجوان باہر ممالک نہیں جائیں گے،جس وقت800ملین ڈالر کے خرچے سے یلوکیب شروع کی گئی تو میں نے حکومت سے کہا کہ 200ملین مجھے دیں میں آٹو موبائل فیکٹری لگادیتا ہوں جہاں انجینئرز کو کام کرنے کے مواقع ملیں گے مگر یہ کام نہیں کیا گیا۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ روزایف پی سی سی آئی کے صدر زبیرطفیل کی جانب سے دیئے گئے عشائیہ میںبطورمہمان خصوصی خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر ٹڈاپ کے چیف ایگزیکٹوایس ایم منیر،یونائٹیڈ بزنس گروپ(یو بی جی)کے چیئرمین افتخار علی ملک،ملک کے ممتاز سرمایہ کار عارف حبیب اور میزبان زبیرطفیل نے بھی خطاب کیا جبکہ تقریب میں سینیٹر عبدالحسیب خان،ایف پی سی سی آئی کے سینئرنائب صدر عامرعطاباجوہ،یو بی جی کے میزبان گلزار فیروز،خالدتواب،اختیار بیگ،حنیف گوہر،ملک سہیل،مزمل صابری،شکیل ڈھینگڑا،سلمان طفیل،ندیم خان،وسیم وہرہ،ناصرالدین شیخ،اشفاق تولہ،عبدالرشید جان محمد،زبیرباویجہ،جاوید غوری،راشدہاشمی،حمیداخترچڈھا، مسعوداحمد،مناظر اے ناصر،مس تاجور بیگ،فرزانہ خان،معروف فیشن ڈیزائنرتسنیم صدف،مریم چوہدری،شہلا راشدہاشمی سمیت بہت بڑی تعداد میں بزنس کمیونٹی سے وابستہ شخصیات نے شرکت کی۔ڈاکٹر عبدالقدیرخان نے کہا کہ پاکستان کو ناقابل تسخیر بنانے میں بزنس کمیونٹی کے اہم رہنماﺅں سعید کشتی والا،میاںایس ایم فاروق اور اللہ ولا کا نمایاں کردار تھا،ذوالفقار علی بھٹو نے ایٹمی پروگرام کو شروع کیا اور انکا مجھ پر اعتماد تھا ۔ میں پاکستان کو ایٹمی قوت بناسکتا ہوں جبکہ بے نظربھٹو شہید نے بھی میزائل پروگرام کیلئے ہماری مدد کی۔ٹڈاپ کے چیف ایگزیکٹو اور یو بی جی کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر نے اپنی تقریر میں کہا کہ ہم تجارت سے وابستہ ذہین خواتین کو فیڈریشن کی مختلف اسٹینڈنگ کمیٹیوں میں مواقع دے رہے ہیں تاکہ ملکی ترقی میں وہ اپنا کردارادا کرسکیں،ہم نے حکومت پر واضح کردیا ہے اور وزیراعظم میاں نوازشریف سے بات بھی کی ہے کہ ہر الیکشن میں ٹیکنوکریٹس کے کوٹے پر سینیٹ،قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کیلئے تین یا اس سے زائد بزنس مین ضرور لئے جائیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں حالات بہتر ہورہے ہیں اور ہماری فیملی نے بھی یہ فیصلہ کیا ہے کہ ملک بھرمیں40ارب روپے کے سرمائے سے نئے منصوبے لگائیں،ملک میں نئی انڈسٹریاں لگیں گی تو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔ ایس ایم منیر نے کہا کہ نریندر مودی بڑھکیں نہ ماریں،ڈاکٹر عبدالقدیرخان کی وجہ سے پاکستان آج انتہائی مضبوط اور محفوظ ہاتھوں میں ہے اور کسی کی جرات نہیں کہ کوئی ہمارے ملک پر میلی آنکھ سے دیکھ سکے۔یو بی جی کے چیئرمین افتخار علی ملک نے کہا کہ پاکستان کی ایٹمی صلاحیت محفوظ ہے اور ڈاکٹر اے کیوخان ہمارا سرمایہ ہیں،پاکستان کی ترقی کیلئے ہمیں ریسرچ بیسڈ کام کرنا ہوگا،ہائی بریڈ سیڈ اور ویلیو ایڈیشن میں نہ گئے تو پریشانیاں بڑھ سکتی ہیں۔عارف حبیب نے کہا کہ بیلنس آف پیمنٹس پر قابو پانے کیلئے مزید بہتر کام کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا بیرون ممالک پاکستانیز27سے28ارب ڈالر کی ترسیلات ہر سال پاکستان بھیجتے ہیں اور آدھے پیسے وہ وہیں روک لیتے ہیں لیکن اگر انہیں پاکستان میں ٹریڈ اور رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کی جانب راغب کیا جائے تو پھر ہمیں کسی ورلڈ بینک یا آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں رہے گی۔ایف پی سی سی آئی کے صدر زبیرطفیل نے کہا کہ پاکستان ہمسایہ ملک بھارت کی جانب سے دھمکیوں کا شکار رہتا ہےمگر بھارت کو اس بات کا علم ہے کہ پاکستان کے پاس اس کے ہم پلہ ہتھیار ہیں،ایٹمی طاقت ہے اور اس کی مجال نہیں کہ وہ پاکستان پر بری نگاہ ڈال سکے،ہم ڈاکٹر عبدالقدیرخان کو سلام کرتے ہیں جنہوں نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت رفتہ رفتہ بہتری کی جانب گامزن ہے،برآمدات میں کچھ کمی عالمی کساد بازاری اور بجلی کے بحران کی وجہ سے ہوئی تھی مگر اب ملک میں کوئلے کے پاور پلاسنٹس لگ گئے ہیں جبکہ ایل این جی سے بھی بجلی بنانے کے پلانٹس لگیں گے جس سے8سے9ہزار میگاواٹ بجلی2018کے اختتام تک سسٹم میں آجائے گی۔تقریب کے آخر میں زبیرطفیل اور انکی اہلیہ اور انکے صاحبزادے سلمان طفیل نے مہمانوں کو پھول پیش کئے۔
ڈاکٹر عبدالقدیر خان