3 خودکشیاں: جہلم میں پولیس اہلکار نے نوکری سے نکالے جانے پر زہر نگل لیا
جہلم/ اوکاڑہ / سرائے مغل(نامہ نگاران) پولیس ملازم نے محکمانہ ناانصافی پر زہریلی گولیاں نگل کر خودکشی کر لی۔ 45 سالہ شہزاد یونس کو گجرات میں بھائیوں کے مقدمہ میں ملوث کر کے نوکری سے نکال دیا گیا تھا۔ تشویشناک حالت میں ہسپتال پہنچاتے ہوئے راستے میں دم توڑ گیا۔ خلاص پور کا شہزاد یونس چند دن پہلے گجرات میں ڈیوٹی دے رہا تھا کہ اسے بھائیوں، رشتہ داروں کے مقدمہ میں بلاوجہ پھنسا کر نوکری سے نکال کر اس کی 24 سالہ ملازمت ختم کر دی گئی جس کی وجہ سے اس نے گزشتہ روز گھر میں زہریلی گولیاں نگل کر خودکشی کرنے کی کوشش کی۔ اہل خانہ نے مقامی ہسپتال پہنچایا جہاں سے اسے ڈی ایچ کیو ہسپتال ریفر کر دیا گیا لیکن وہ راستے میں ہی دم توڑ گیا۔ اطلاع ملتے ہی اس ساتھی کے ملازم بھی ہسپتال پہنچ گئے۔ پولیس نے لاش پوسٹمارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کر دی۔ شہزاد یونس کے دو بیٹے اور ایک بیٹی ہے جبکہ اس کا والد یونس بھی پولیس افسر تھا۔ علاوہ ازیں اوکاڑہ کے نواحی قصبہ کوہلہ کے 30 سالہ فیصل کا گھر والوں سے کسی بات پر جھگڑا ہوا جس پر اس نے دلبرداشتہ ہو کر گھر کی چھت سے چھلانگ لگا دی اور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔علاوہ ازیں سرائے مغل میں نامعلوم خاتون نے گھریلو حالات سے تنگ آکر نہر میں چھلانگ لگا دی۔ پولیس اور ریسکیو اہلکاروں کی طرف سے کافی دیر تلاش کے باوجود نہ مل سکی۔