• news

بھارت نے پاکستان کے ساتھ روئی کے برآمدی معاہدے منسوخ کر دیئے

کراچی (این این آئی)روئی کی قیمتوں میں غیر معمولی تیزی کے رجحان کے باعث بیشتر بھارتی روئی برآمد کنندگان نے ایک بار پھر پاکستانی ٹیکسٹائل ملز سے سستے داموں کیے گئے روئی کے برآمدی معاہدے منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا ۔پاکستانی روئی درآمد کنندگان میں تشویش کی لہر جبکہ بعض ٹیکسٹائل ملز مالکان نے انٹر نیشنل کاٹن ایسوسی ایشن (آئی سی اے) میں اپیل کا فیصلہ کر لیا ۔چیئر مین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ پاکستانی ٹیکسٹائل ملز مالکان نے دسمبر اور جنوری کے پہلے ہفتے تک مختلف بھارتی روئی برآمد کنندگان سے 73 سے 75 سینٹ فی پائونڈ تک روئی خریداری کے سودے کیے تھے تاہم بھارتی روئی برآمد کنندگان نے روئی کی قیمتوں میں تیزی کے رجحان کے پیش نظر روئی کی ڈیلیوری میں انتہائی سست روی کا مظاہرہ کیا اور چند روز قبل بھارت میں روئی کی قیمتیں 84 سے 85 سینٹ فی پائونڈ تک پہنچنے کے بعد بیشتر بھارتی روئی برآمد کنندگان نے پاکستانی ٹیکسٹائل ملز مالکان کو روئی کی تقریباً 40 ہزار بیلز کے برآمدی معاہدے غیر اعلانیہ طور پر منسوخ کر دیے جبکہ بعض بھارتی برآمد کنندگان نے پاکستانی ٹیکسٹائل ملز مالکان کو 5 سے 6 سینٹ فی پائونڈ مزید لے کر روئی فراہم کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے تاہم پاکستانی ٹیکسٹائل ملز مالکان فی الحال بھارت سے ان شرائط پر روئی درآمد کرنے میں دلچسپی نہیں لے رہے ۔انہوں نے مزید بتایا کہ بعض پاکستانی ٹیکسٹائل ملز مالکان نے بھارتی روئی برآمد کنندگان کے اس روئیے پر انٹر نیشنل کاٹن ایسوسی ایشن (آئی سی اے) میں اپیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آرڈ کی منسوخی کی اطلاعت موصول ہوتے ہی پاکستان ٹیکسٹائل ملز مالکان میں کھلبلی مچ گئی ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق رواں برس پاکستان میں کپاس کی پیداوار اپنا ہدف حاصل ہونے کے باوجود طلب سے تقریبا 40 لاکھ بیلز کم رہی ہے۔ بھارت پاکستان سمیت بنگلا دیش، چین اور ویت نام کو بھی کپاس بھیجتا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن