ملک کے اندر چھپے دشمنوں کا خطرہ
وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے گزشتہ روز کھاریاں میں انسداد دہشت گردی کے 9ویں تربیتی کورس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے باور کرایا ہے کہ خطرہ سرحدوں پرہی نہیں، ملک کے اندر چھپے دشمنوں سے بھی ہے۔ پاکستان میں گزشتہ کئی برسوں سے جاری دہشت گردی کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال پر قابو پانے کیلئے آپریشن ضرب عضب کا آغاز ہوا اور پاک فوج کے افسروں اور جوانوں کی سرفروشی اور قربانیوں سے اس پر قابو پانے میں مدد ملی۔ ان کامیابیوں کا تسلسل برقرار رکھنے کیلئے سیاسی اور عسکری قیادت نے باہمی مشاورت سے نیشنل ایکشن پلان ترتیب دیا تھا تاہم دہشت گردی کے ناسور کو ختم کرنے کیلئے اس پلان کی تمام شقوں پر بوجوہ عملدرآمد یقینی نہ بنایا جا سکا۔ ملک کے اندر چھپے دشمن اور دہشت گردوں کے سہولت کار آج بھی ملک میں امن اور سلامتی کے درپے ہیں۔ یہ حقیقت ہے کہ دشمن اور فتنے صرف خارجی نہیں، داخلی بھی ہوتے ہیں جبکہ داخلی فتنے اور گھر کے اندر چھپے دشمنوں کی کارروائیوں کے نتائج اور اثرات بعض اوقات زیادہ خطرناک اور دوررس ہوتے ہیں۔ ہمیں ہر وقت ان سے چوکنا اور چوکس رہنے کی ضرورت ہے۔ ملک کے اندر چھپے دشمنوں کا کوئی روپ نہیں، نہ کوئی اصول ہے۔ بچے، بوڑھے، جوان، عورتیں سب ان کا ٹارگٹ ہیں۔ یہ دشمن چھپ کر وار کرتے ہیں۔ اسکے باوجود مسلح افواج نے انکے عزائم خاک میں ملا کر ایک ناممکن کام کو ممکن کر دکھایا۔ انکی قربانیوں سے قائم ہونیوالا امن یقیناً دنیا کیلئے ایک مثال ہے۔ اب بھی نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد کر کے ملک کے اندر چھپے دشمنوں اور انکے سہولت کاروں کے آئندہ کے عزائم ناکام بنائے جا سکتے ہیں۔