فضل الرحمن، محمود اچکزئی فاٹا کی خیبر پی کے میں انضمام کی مخالفت بند کردیں: بیگم نسیم ولی
پشاور (بیورو رپورٹ) عوامی نیشنل پارٹی ولی کی چیئرپرسن بیگم نسیم ولی نے کہا ہے مولانا فضل الرحمن اور محمود اچکزئی ہوش کے ناخن لیں اور فاٹا کو خیبر پی کے میں انضمام کی مخالفت بند کرکے غریب قبائلی عوام کو مزید اندھیروں میں نہ دھکیلیں۔ پختون علاقوں کو سی پیک منصوبے میں نظر انداز کرنے پر مولانا فضل الرحمن خاموش ہیں،وہ پختون قوم کو متحد کرنا نہیں چاہتے۔ فاٹا کو الگ صوبہ بنانے والے پختون قوم کے دشمن ہیں۔ محمود اچکزئی نے اپنے والد کے نقش قدم پر چلنا چھوڑ دیا ہے۔ اچکزئی نے خود بولان سے چترال تک کے اپنے نعرے کی نفی کرکے فاٹا کوالگ صوبہ بنانے کا مطالبہ کیا ہے جو دوغلاپن ہے ۔ وہ کبھی پختونوں کے متحد ہونے اور کبھی الگ ہونے کی باتیں کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے باچاخان، ولی خان اور اجمل خٹک کی برسی تقریبات کے حوالے سے اتوار کے روز پشاور جناح پارک میں منعقدہ جلسے سے خطاب کے دوران کیا ،جلسے میں اے این پی ولی کے مرکزی سینئر نائب صدر نوابزادہ محسن علی خان‘ صوبائی صدر فرید طوفان‘ خواتین ونگ کی صوبائی صدر ساجدہ خٹک‘ سیکرٹری اطلاعات امان خان و دیگر نے شرکت کی۔ بیگم نسیم ولی نے خطاب کے دوران کہا باچاخان اور ولی خان نے ہمیشہ پختونوں کیلئے قربانیاں دی اور ان کے حقوق کیلئے گھر گھر مہم چلائی۔ قبائلی عوام سینکڑوں سال سے ایف سی آر کے ظالمانہ قانون کے تحت زندگی گزار رہے ہیں۔ حکومت جلد از جلد فاٹا کو خیبر پی کے ضم کرنے کا اعلان کرے۔ بیگم نسیم ولی نے کہا صوبائی حکومت نے سی پیک پر پختون قوم کا سواد کیا۔ پرویزخٹک کو تفصیلات سامنے لانے میں کیوں مشکلات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ ایک خیرات ہے جس پر پنجاب نے قبضہ کر لیا۔ بیگم نسیم ولی کا کہنا تھا کہ اگر مغربی روٹ کو شامل نہیںکیا گیا اور صوبے کو اس منصوبے میں نظرانداز کیا تو ان کے خلاف تحریک چلائیں گے ۔