بھارت میں مسلمانوں کو ہراساں کرنے کے ساتھ تشدد کا نشاننہ بنایا جاتا ہے: امریکی رپورٹ
نئی دہلی (آن لائن) امریکی کمشن نے اپنی رپورٹ میں اعتراف کیا ہے کہ بھارت میں مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ، گزشتہ سال وہاں مسلمانوں کو ہراساں کرنے کے ساتھ تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔ بھارت کا آئین اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے تاہم حالات مختلف ہیں۔ مذہبی آزادی کے حوالے سے بھارت کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے ، بھارت میں عیسائیوں ، مسلمانوں اور سکھوں کو کئی مواقع پر نفرت کا سامنا کرنا پڑا ، بی جے پی اور دیگر قوم پرست جماعتیں اقلیتوں کو ہراساں کرنے میں ملوث ہیں۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا گزشتہ سال بھارت میں عیسائیوں پر حملوں کے 365 واقعات رپورٹ ہوئے ، مذہبی آزادی کیخلاف زیادہ واقعات گجرات ، اتر پردیش ، آندھرا پردیش ، بہار ، اڑیسہ ، مدھیہ پردیش میں رپورٹ ہوئے۔ دو سال قبل صدر باراک اوباما نے بھارت میں مذہبی آزادی کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا تھا۔ امریکی کمشن نے امریکی محکمہ خارجہ کو سفارشات کی ہیںکہ بھارت میں امریکی سفارت خانہ مذہبی آزادی کو یقینی بنانے کیلئے کردار ادا کرے۔ مذہبی آزادی کی مانیٹرنگ کیلئے امریکی کمشن کو بھارت آنے کی اجازت دی جائے،بھارتی پولیس ، سیکورٹی فورسزکو مذہبی آزادی کو یقینی بنانے کیلئے خصوصی تربیت دی جائے ،آئندہ سال اگر حالات ٹھیک نہ ہوئے تو امریکی محکمہ خارجہ کو سفارشات بھیج سکتے ہیں۔