اسرائیلی پارلیمانی کمیٹی میں اذان پر پابندی کا ترمیمی بل منظور: یہودی عبادت گاہوں کے سائرن مستثنیٰ
مقبوضہ بیت المقدس (این این آئی+صباح نیوز) اسرائیل کی پارلیمانی کمیٹی نے اذان پر پابندی کا ترمیمی بل منظور کرلیا ہے، بل کو حتمی منظوری کے لئے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق مززید تفصیلات کے مطابق گذشتہ بل میں ترمیم کرتے ہوئے سائرن کی آواز پر پابندی کو حذف کردیا گیا ہے، سائرن یہودیوں کو عبادت گاہ میں بلانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے جبکہ اسرائیلی وزیراعظم نے اذان پر پابندی کی حمایت کی ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل بھی اذان پر پابندی کا بل پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا تھا، جس کے خلاف اذان دینے پر مسلمان رکن کو پارلیمنٹ سے نکال دیا گیا تھا۔ اسرائیلی پارلیمنٹ کے رکن ابو عرار نے پارلیمنٹ کے اجلاس میں اذان دے کر اس پابندی کو مسترد کردیا تھا، جس کے بعد اذان پر پابندی کے مجوزہ بل پر ہونے والی ووٹنگ اسرائیلی پارلیمنٹ نے فی الحال ملتوی کردی تھی۔ خیال رہے اسرائیلی پارلیمنٹ میں موذن بل پیش کیا گیا تھا جس میں کٹر یہودی ارکان نے موقف اختیار کیا تھا کہ اذان کے لیے لائوڈ سپیکر کے استعمال سے عوام کو مشکلات پیش آتی ہیں لہٰذا اس کے استعمال پر پابندی عائد کی جائے۔ ادھر 100 شرپسندوں نے قبلہ اول پر پھر دھاوا بول دیا، مقدس مقامات کی بیحرمتی کی جبکہ اسرائیلی عدالت نے 17 سالہ فلسطینی کو چاقو سے حملے کے جرم میں 12 برس قید کی سزا سنا دی۔