افغان فورسز نے ننگرہار میں داعش کے خلاف بڑی کارروائی شروع کردی
کابل(آئی این پی)افغان سکیورٹی فورسز نے امریکی فضائیہ کے ساتھ مل کر مشرقی صوبہ ننگرہار میں داعش اور اس کے ٹھکانوں کے خلاف بڑی کارروائی کا آغازکردیا۔ فوج کے ایک علاقائی ترجمان، شیریں آغا نے صوبائی دارالحکومت جلال آباد میں صحافیوں کو بتایا کہ سکیورٹی فورسز کو کوٹ اور ہسکا کے اضلاع سے داعش کے شدت پسندوں کا صفایا کرنے کا ذمہ دیا گیا ہے، جس کے بعد اس کارروائی کو دوسرے اضلاع تک وسعت دی جائے گی۔ افغان دولت اسلامیہ کو داعش کے عربی نام سے پکارتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ علاقے سے داعش کا صفایا کرنے کی کارروائی میں فوج اور پولیس فورس کو شامل کیا گیا ہے، جب کہ ضرورت پڑنے پر انھیں امریکی افواج فضائی مدد بھی فراہم کریں گی۔ امریکی فوج کے ترجمان، برگیڈئر جنرل چارلس کلیولینڈ کا کہنا ہے کہ ہم اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ امریکہ حربی استعداد بڑھانے کی نوعیت کی حمایت فراہم کر رہا ہے جس میں ہمارے افغان ساتھیوں کو فضائی اعانت بھی شامل ہے۔داعش کی اتحادی، صوبہ خوراسان کی داعش 2015سے افغانستان میں اپنی جڑیں مضبوط کرنے کی کوششیں کرتی رہی ہے۔تاہم، امریکہ کے انسدادِ دہشت گردی کی فضائی کارروائی اور افغان افواج کی جانب سے بری فوج کے حملوں کے نتیجے میں دہشت گرد گروپ کے وفادار ٹولے ننگرہار کے چند اضلاع کے علاوہ شدت پسندوں کو اس کی انتہاپسندانہ کارروائی میں مدد دینے سے دور کھڑے ہیں۔