• news

جمعہ کو وزیراعظم پر حملے کا امکان تھا، ایجنسیوں نے لاہور جانے سے روکا: خواجہ آصف

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے یہ درست ہے کہ جمعہ کے روز وزیراعظم نوازشریف پر حملے کا امکان تھا۔ انٹیلی جنس ایجنسیوں نے انہیں کہا کہ جمعہ کے روز لاہور نہ جائیں۔ گورنر ہاؤس میں تقریب تھی جس میں وزیراعظم نے شرکت کرنا تھی۔ پیر کے روز جب واقعہ ہوا وزیراعلیٰ شہبازشریف نے میئرز اور ڈپٹی میئرز کی تقریب میں شرکت کرنا تھی جو انہوں نے عین وقت پر ملتوی کردی۔ خودکش حملہ آور مزید آگے بڑھتا تو زیادہ جانی نقصان ہوتا۔ خودکش حملہ آور نے احمد مبین شہید سے تین سے چار قدم فاصلے پر خود کو بلاسٹ کیا، وہ ٹریفک کلیئر کرا رہے تھے۔ قبل ازیں انٹیلی جنس ایجنسیوں نے خبردار کردیا تھا کہ ریگل چوک سے گورنر ہاؤس تک دہشت گردی ہوسکتی ہے۔ ایک امکان یہ بھی ہے احمد مبین چونکہ کوئٹہ میں تعینات رہے اور وہاں آپریشن میں حصہ لیا اسلئے مجلس احرار اور ٹی ٹی پی کو ان سے ذاتی دشمنی نکالنا ہو۔ یہ بات درست ہے ان لوگوں کے اب ملک سے باہر نیٹ و رکس ہیں۔ پاکستان میں خودکش حملہ آوروں کی کھیپ ختم ہوچکی ہے، اب جتنے بھی ہیں سرحد پار سے آرہے ہیں، انکی پناہ گاہیں افغانستان میں ہیں۔ افغانستان سے متعدد بار اس بارے میں بات کی گئی ہے۔ افغانستان کے ساتھ بارڈر مینجمنٹ کی کوشش کر رہے ہیں، یہ نہیں ہونا چاہئے ’’فری فار آل‘‘ ہر کوئی سرحد میں داخل ہوجائے۔ ہم نے جب بھی بارڈر مینجمنٹ کی کوشش کی ہماری افغان فورسز سے جھڑپیں ہوئیں۔ سرحد پار سے دہشت گردی کا الزام وہ ہم پر دیتے ہیں اور ہم ان پر، اسکا بہترین حل بارڈر مینجمنٹ ہے۔ پیر کے روز بیک وقت کراچی کوئٹہ اور لاہور میں دہشت گردی ہوئی جبکہ بارڈر پر بھارتی فائرنگ سے 3 فوجی جوان شہید ہوئے۔ فیصلہ کیا گیا ہے انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن میں مزید تیزی لائی جائے۔ ہمیں بتایا گیا تھا مظاہرے کی جگہ پر کوئی کارروائی ہو سکتی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن