نیا ڈرگ ایکٹ نافذ‘ گوجرانوالہ‘ شیخوپورہ سمیت کئی شہروں میں میڈیکل سٹورز دوسرے روز بھی بند
لاہور (نیوز رپورٹر+ نامہ نگاران) گورنر پنجاب نے ڈرگ ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دیدی ہے جبکہ ایکٹ میں ترمیم کیخلاف لاہور کے علاوہ گوجرانوالہ، شیخوپورہ سمیت کئی شہروں میں میڈیکل سٹور مالکان نے دوسرے روز بھی ہڑتال کی اور میڈیکل سٹور بند رکھے۔ میڈیکل سٹور بند ہونے سے مریضوں اور انکے لواحقین کو شدید پریشانی کا سامنا رہا اور وہ ادویات کیلئے مارے مارے پھرتے رہے۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب ڈرگ ایکٹ (1976) کی ترمیم کو گورنر پنجاب نے منظور کرکے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس سے نیا ڈرگ ایکٹ نافذ ہوگیاہے۔ صدر نے اس پر دستخط کردئیے ہیں۔ اس حوالے سے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس کے کنونیئر صوبائی وزیر پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر، کو کنونیئر صوبائی وزیر سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن، کوکنونیئر چیف سیکرٹری پنجاب، ممبران میں چیئرمین پنجاب انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی سیکرٹری سپیشلائزڈ، سیکرٹری پرائمری ہیلتھ، سیکرٹری انفارمیشن، سیکرٹری پروسیکشن، ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ، پنجاب ٹاسک فورس چیئرمین شامل ہیں۔ سزائوں میں جعلی ادویات کی سزا کم از کم 2 سال قید اور 30 لاکھ سے ایک کروڑ روپے جرمانہ، ڈرگ انسپکٹر سے جھگڑا کی سزا 14 روز سے ایک سال قید، 5 لاکھ روپے سے 10 لاکھ روپے تک جرمانہ، پی کیو سی بی کی غیر حاضری کی سزا 30 دن سے لیکر 5 سال قید اور 5 لاکھ سے 50 لاکھ روپے جرمانہ، غیر معیاری دوا سازی کی سزا 6 ماہ قید سے لیکر 5 سال اور ایک کروڑ روپے سے لیکر 5 کروڑ روپے تک جرمانہ، کوالیفائیڈ پرسن کے موجود نہ ہونے پر 30 دن سے لیکر 5 سال تک قید اور 5 لاکھ سے 50 لاکھ جرمانہ، بغیر لائسنس دوا سازی کی سزا 3 سال سے 10 سال تک قید، انفارمیشن اور رپورٹ کے کور میں غلط بیانی کی سزا 6 ماہ سے 3 سال قید اور ایک لاکھ سے 10 لاکھ روپے تک جرمانہ ہوگا۔ علاوہ ازیں لاہور میں خودکش دھماکے کے سوگ کے باعث میڈیکل سٹور مالکان نے ہڑتال نہیں کی۔ گزشتہ روز میڈیکل سٹور، فارمیسی بند رہیں جس سے مریضوں کو دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ پنجاب ڈرگ ایکٹ (1976) میں ترمیم کیخلاف صوبے بھر میں آج سے دوبارہ میڈیکل سٹوروں کی شٹر ڈائون ہڑتال کی جائیگی تاہم ہسپتال میں قائم فارمیسی کھلی رہیں گی۔ مطالبات کی منظوری تک شٹر ڈائون ہڑتال جاری رہے گی۔ پیر کی شام کو مال روڈ میں ہونے والے دھماکے کے بعد ہڑتال کرنے والی ایسوسی ایشن نے منگل کے روز ہڑتال سوگ کے باعث موخر کردی تھی مگرہڑتال کو ختم نہیں کیا تھا۔ اس حوالے سے پاکستان فارماسوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن پنجاب زون کے چیئرمین حامد رضا، کیمسٹ رٹیلرز ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر نثارچودھری، فارماسٹ ایسوسی ایشن کے صدر نور محمد مہر نے بتایا کہ مشترکہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ صوبے بھر میں میڈیکل شٹر ڈائون غیرمعینہ مدت کیلئے ہوگی۔ پی پی ایم اے کے وائس چیئرمین ڈاکٹر ریاض احمد نے بتایا کہ مطالبات کی منظوری تک مکمل ہڑتال کی جائیگی۔ فارماسٹ ایسوسی ایشن کے چیئرمین نور محمد مہر نے بتایا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ صوبائی وزیر صحت خواجہ عمران نذیر سے استعفیٰ لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ معاملات کا فوری حل نکالے۔ علاوہ ازیں میڈیکل سٹور مالکان نے دوسرے روز بھی ہڑتال کی اور اپنے میڈیکل سٹور بند رکھے۔ کئی مقامات میں احتجاجی مظاہرے بھی کئے گئے۔ فیصل آباد کی کیمسٹ ڈرگسٹ فارماسوٹیکل، ہربل، ہومیو سٹور، میڈیکل سٹوروں نے دوسرے روز بھی مکمل شٹر ڈائون کیا اور ڈرگ ایکٹ کے خلاف سراپا احتجاج بن گئے۔ شیخوپورہ سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق ڈرگ ایکٹ میں ترمیم کیخلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ننکانہ صاحب سے نامہ نگار کے مطابق ضلع بھر کے میڈیکل سٹورز، مطب، ہومیوپیتھک سٹورز اور پنسار سٹورز مالکان نے دوسرے روز بھی ہڑتال کا سلسلہ جاری رکھا، پرائیویٹ ڈاکٹروں اور تمام کلینکس بند رہنے سے مریضوں اور انکے لواحقین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ علاوہ ازیں میڈیکل سٹورز کی ہڑتال کے حق میں نہیں ہیں مگر پنجاب گورنمنٹ کے نوٹیفکیشن پر افسوس ہوا، اگر نوٹیفکیشن کرنا تھا تو کمیٹی بنانے کا مذاق کیوں کیا گیا۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان کیمسٹ ریٹلرز ایسوسی ایشن کے چیئر مین اسحاق میو نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اسحاق میو نے کہا کہ محکمہ نے ڈرگ ایکٹ میں ترامیم پر ہمارے تحفظات کیلئے کمیٹی قائم کی گئی مگر پنجاب گورنمنٹ کی جانب سے ایمرجنسی میں نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا جو ایک قابل افسوس امر ہے۔ شرقپور سے نامہ نگار کے مطابق دوسرے روز بھی مکمل شٹرڈائون ہڑتال کی گئی اور نئے ڈرگ ایکٹ کے خلاف بھر پور احتجاج کیا گیا اس سلسلہ میں میڈیکل سٹور ہولڈرز نے ایک ریلی بھی نکالی جو چھوٹا اڈا لاریاں سے شروع ہوکر سرکلر روڈ سے ہوتی ہوئی سول ہسپتال کے سامنے جاکر دھرنے کی صورت میں تبدیل ہوگئی۔ سانگلہ ہل سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق سانگلاہل میڈیکل سٹورز ایسوسی ایشن نے دوسرے روز بھی احتجاجاً ہڑتال کی، تمام میڈیکل سٹورز، دیسی و یونانی دوائیوں کے مراکز بند رہے، میڈیکل سٹورز مالکان نے احتجاجی ریلی نکالی اور رضا چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ایمن آباد سے نامہ نگار کے مطابق موڑ ایمن آباد، ایمن آباد اور گرد و نواح کے سینکڑوں میڈیکل سٹور بند رہے۔ پھولنگر سے نامہ نگار کے مطابق دوسرے روز بھی میڈیکل سٹورز بند رہے، لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا، ادویات نہ ملنے کے باعث ایک خاتون جاں بحق ہوگئی۔ رورل ہسپتال میں پھول نگر کے محلہ مہر بخش کی رہائش خاتون 26 سالہ آسیہ بی بی بروقت ادویات نہ ملنے کی وجہ سے دم توڑ گئی۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق میڈیکل سٹوروں اور ڈرگ فیکٹریوں نے دوسرے روز بھی ہڑتال کی۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق ڈرگ ایکٹ کیخلاف میڈیکل سٹور کا احتجاج دوسرے روز بھی جاری رہا جبکہ میڈیکل سٹور بند ہونے سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ شہر کے بارہ ہزار کے قریب میڈیکل سٹور گزشتہ روز سے مکمل بند رہے۔ ڈاکٹرز کی جانب سے شہری نسخہ جات کی پرچیاں لئے میڈیکل سٹورز کے چکر لگاتے رہے۔ گکھڑ منڈی سے نامہ نگار کے مطابق دوسرے روز بھی میڈیکل سٹور بند رہے جس کی وجہ سے مریضوں کو دوائیوں کے حصول میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق شہر میں دوسرے روز بھی ہڑتال جاری رہی۔ میڈیکل سٹوروں کے مالکان نے اپنے سٹور بند کرکے فوارہ چوک میں دن بھر احتجاجی دھرنا دیئے رکھا۔