لاہور دھماکے نے دہشت گردی کچلنے کے حکومتی دعووں کا پول کھول دیا: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کہا ہے کہ حکومت کی ذمہ داری امن و امان کا قیام ہے اور اسے عوام کو جان ومال کا تحفظ دینے کو ترجیح دینی چاہئے مگر کوئٹہ، کراچی، مردان اور لاہور کے دھماکوں نے ثابت کردیا ہے کہ حکومت اپنی اس ذمہ داری کو پورا کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی۔ سکیورٹی انتظامات میں بڑی دراڑیں موجود ہیں جنہیں بند کرنے کی ضرورت ہے، لیکن حکومت مسلسل غفلت برت رہی ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو مل کر عوام کے تحفظ کیلئے ایک واضح پالیسی بنانا ہوگی۔ حکومت نے فاٹا میں ایک کروڑ پاکستانیوں کو قید کررکھا ہے اور سو سال پرانا ایف سی آر کا قانون تبدیل کرنے اور انہیں سیاسی حقوق دینے کو تیار نہیں۔ حکومت کے پاس قبائلی علاقوں کے عوام کا اعتماد حاصل کرنے کا سنہری موقع ہے جسے ضائع نہیں کرنا چاہئے۔ قبائلی علاقوں کوفوری طور پر خیبر پختو نخواہ میں ضم کیا جائے۔ پارلیمنٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لا ہور کا واقعہ انتہائی اندوہناک اور قابل مذمت ہے جس نے دہشت گردی کو کچل دینے کے تمام حکومتی دعوئوں کا پول کھول دیا اور ثابت کردیا ہے کہ حالات حکومت کے کنٹرول میں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ اس حوالے سے قوم کو اعتماد میں لے اور اپنا موقف واضح کرے۔ سراج الحق نے لاہور دھماکہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے گہری ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔ سنیٹر سراج الحق نے ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری کو امریکہ کی طرف سے ویزا نہ دینے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ٹرمپ کی پالیسیاں بہت جلد امریکہ کو لے ڈوبیں گی، جس طرح گوربا چوف کی پالیسیوں نے روس کے ٹکڑے کئے تھے اسی طرح ٹرمپ کی انتہا پسندی امریکہ کے ٹکڑے کرے گی۔