اسلام آباد:افغان مہاجرین کی رضاکارانہ واپسی‘ تحفظ اور وقار ہر صورت قائم رکھا جائیگا
اسلام آباد (سپیشل رپورٹ) پاکستان افغانستان اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین نے گزشتہ روز ایک سہ فریقی اجلاس میں پاکستان کی طرف سے افغان مہاجرین کی واپسی کے لئے قومی پالیسی پر طویل مذاکرات ہوئے جس میں افغان حکومت کے نمائندوں کو اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے نمائندہ نے پاکستان کی طرف سے افغان مہاجرین کی مینجمنٹ پالیسی کی تعریف کی۔ اقوام متحدہ کے ادارہ کے ذرائع کے مطابق سہ فریقی اجلاس میں پاکستان کی طرف سے افغان مہاجرین کی واپسی کے لئے بنائی گئی قومی پالیسی کے مقاصد کی وضاحت کی گئی اور بتایا گیا کہ افغان مہاجرین اور پاکستان میں مقیم افغان باشندوں کے متعلق ایک جامع پائیدار پالیسی بنائی گئی ہے جو افغان مہاجرین کے مسائل کے حل کے لئے تشکیل دی گئی ہے۔ گزشتہ روز افغان مہاجرین کے مسائل پر غور کرنے کے لئے سہ فریقی اجلاس کی پاکستان نے میزبانی کی۔ اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی وزیر برائے سرحدی امور لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے کی۔ پاکستان افغانستان اور اقوام متحدہ نے اس بات پر اتفاق کیا کہ مہاجرین کی رضاکارانہ واپسی ان کے تحفظ اور وقار کو ہر صورت میں قائم رکھا جائے گا۔ سہ فریقی کانفرنس میں پاکستان کی طرف سے افغان مہاجرین کے قیام کی مدت اس سال کے آخر تک بڑھانے کے فیصلے کی تعریف کی گئی۔ کانفرنس میں افغان مہاجرین اور افغان باشندوں کے قیام کے لئے قانونی دستاویزات کی تیاری اور اجراء پر بھی اتفاق کیا گیا۔ عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے افغان مہاجرین کی میزبانی کے معاملہ کو پس پشت ڈال کر اب ان کی واپسی اور ان کی اپنے ملک میں آباد کاری کے لئے عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ افغانستان واپس جانے والے مہاجرین کی مالی امداد کے لئے حکمت عملی تیار کی جائے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے افغان مہاجرین کی افغانستان میں نمائندہ نے کہا کہ افغان مہاجرین کی واپسی اور ان کی اپنے ملک میں بحالی پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔