لوگوں کو مارا جا رہا ہے، وزارت داخلہ کچھ کرنے کو تیار نہیں، کہیں تو ریاست ناراض ہوتی ہے: سپریم کورٹ
اسلام آباد (آن لائن) سپریم کورٹ نے وزارت داخلہ کی کارکردگی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں لوگوں کو مارا جا رہا ہے لیکن وزارت داخلہ کچھ کرنے کو تیار نہیں ہے، ریاست دہشت گردی کی درست تحقیقات کرنا گوارا نہیں کرتی، کچھ کہیں تو ریاست ناراض ہوتی ہے، لاہور دھماکے کا تعلق اس تنظیم سے ہے جس کا ذکر کوئٹہ کمشن رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ یہ ریمارکس جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے لاہو ر کے بادامی باغ ریلوے سٹیشن بم دھماکوں کے ملزموں کی اپیل کی سماعت کے دوران د یئے ہیں۔ عدالت عظمیٰ نے پراسیکیوٹر جنرل کو تیاری کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی ہے۔ عدالت نے کہا ریاست دہشت گردی کی درست تحقیقات کرنا گوارا نہیں کرتی، کچھ کہیں تو ریاست ناراض ہوتی ہے لیکن خود بھی کام نہیں کرتی، وزارت داخلہ بضد ہے کہ کوئی اقدام کیوں کریں۔ جسٹس دوست محمد نے کہا ملک میں بہت کم جگہیں ہی دہشت گردوں کی پہنچ سے باہر ہیں، دہشت گردوں کے فنڈز روکنے میں ادارے ناکا م ہو چکے ہیں، ملک میں بارڈر منجمنٹ کی باتیں ہو رہی ہیں لیکن عملی طور پر کچھ نہیں ہو رہا۔ کل لاہور میں دہشت گرد کو کوئی نہ کوئی تو لے کر آیاہے، کالعدم تنظیموں پر پابندی کے بعد اکائونٹس منجمد کرنا بھی ضروری ہوتا ہے۔ لاہور کے شہدا کسی کے بچے تھے، دہشت گردی کو کمزور کرنے کیلئے عملی اقدامات کئے ہیں۔