مشرف حملہ کیس کا مجرم عدنان خاں سزا مکمل ہونے پر ساہیوال جیل سے رہا
لاہور (وقائع نگار خصوصی) محکمہ جیل نے مشرف حملہ کیس کے مجرم عدنان خان کو رہا کر دیا۔ بیٹے عدنان خان کی حوالگی کے بغیر توہین عدالت کی درخواست نمٹانے پر خاتون سارہ خان لاہور ہائیکورٹ کے کمرہ عدالت میں زار و قطار رو پڑی۔ فاضل عدالت نے مجرم عدنان خان کی والدہ سائرہ خان کی مجاہد وسیم ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔ ہائی سکیورٹی جیل ساہیوال کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ ملزم عدنان کو چار فروری کو سزا مکمل ہونے پر رہا کر دیا گیا تھا لہذا توہین عدالت کی درخواست نمٹائی جائے، درخواست گزار خاتون بیٹے کی حوالگی کے بغیر ہی درخواست نمٹانے پر کمرہ عدالت میں زار و قطار رو پڑی۔ خاتون نے موقف اختیار کیا کہ اس کا بیٹا ابھی تک اس سے نہیں ملا، جیل حکام جھوٹ بول رہے ہیں، انہوں نے اس کے بیٹے کی رہائی سے قبل اطلاع بھی نہیں دی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ 2003ءمیں ٹرائل کورٹ نے عدنان خان کو سابق آرمی چیف پرویز مشرف پر حملہ کرنے کے الزام میں پندرہ سال قید کی سزا سنائی تھی، عدنان خان قانون کے مطابق سزا میں رعایتیں ملنے کے بعد اپنی سزا مکمل کر چکا ہے لیکن اسے رہا نہیں کیا جا رہا، عدالت نے جیل حکام کے بیان کی روشنی میں درخواست نمٹا دی۔
رہا