فوجی عدالتیں ناگزیر ہیں توحکومت سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لے: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت دہشتگردوں کے سامنے بے بس ہو گئی ہے، اب عوام کو اپنی حفاظت کے لئے خود کچھ کرنا پڑے گا، دہشتگردی کی آگ کو ٹھنڈا کرنے کے لیے ہر پاکستانی کو اپنے حصے کا پانی ڈالنا ہوگا۔ نیشنل ایکشن پلان کا مقصد مساجد اور مدارس کا محاصرہ نہیں تھا، حکومت نے نیشنل ایکشن پلان کو مذہب کی طرف موڑ کر اس کے مقاصد کو محدود اور اصل دہشتگردوں کو ریلیف دیا، دہشتگرد ی کے خاتمہ اور امن و امان کی بحالی کے لیے اگر فوجی عدالتیں ناگزیر ہیں تو حکومت سیاسی جماعتوں سے مشاورت کر کے انہیں اعتماد میں لے۔ عوام جانیں قربان کردیں گے مگر 295 سی میں ترمیم برداشت نہیں کریں گے۔ یکم مارچ کو ملک بھر میں یوم غازی ممتاز قادری شہید منائیں گے۔ منصورہ میں صحافیوں سے گفتگو اور جامع مسجد میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ دہشتگردوں نے دو دنوں میں چاروں صوبوں میں دھماکے کر کے ثابت کردیا کہ دہشتگردی کے واقعات کو روکنے میں حکومت کا کوئی کردار نہیں تھا بلکہ دہشتگرد خود چھٹی پر تھے۔ انہوں نے کہاکہ دہشتگردوں کا سدباب کرنے اور انہیں عبرت کا نشان بنانے کے لیے فوجی عدالتوں کی توسیع سمیت حکومت سے جو کچھ بن پڑتا ہے وہ کرے مگر کسی معاملے میں بھی حکومت کو ون ویلنگ نہیں کرنی چاہیے۔ سکیورٹی اداروں کو وی آئی پیز کی سکیورٹی کی طرح عام آدمی کے تحفظ پر بھی توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ مودی بار بار پاکستان کو تباہ کرنے اور خون اور پانی اکٹھے نہ بہنے کی دھمکیاں دے رہاہے مگر ہماری حکومت نے بھارتی تخریب کار کلبھوشن کو مہمان بنا کر رکھا ہے۔ سراج الحق نے حضرت شہباز قلندرؓ کے مزار پر حملہ کو پاکستان اور امت مسلمہ پر حملہ قرار دیا اور کہاکہ اولیاء اللہ محبت و اخوت کی علامت ہیں۔ ہمارا گونگا بہرہ اور اندھا دشمن مساجد، مدارس اور مزارات کو دہشتگردی کا نشانہ بنا رہاہے۔