وزارت داخلہ نے خیبر پی کے اور فاٹا سمیت ملک بھر میں 64 تنظیموں کوکالعدم قرار دیا
پشاور (آن لائن) وزارت داخلہ نے اب تک خیبر پی کے اور فاٹا سمیت ملک بھر میں 64 تنظیموں کو کالعدم قرار دیا ہے۔ مالاکنڈ ڈویژن اور فاٹا کے آٹھ تنظیموں کو بھی کالعدم قرار دیا جا چکا ہے جن میں تحریک نفاذ شریعت محمدیہ سمیت دیگر تنظیمیں شامل ہیں۔ ان تنظیموں پر دہشت گردی وغیرہ کے الزامات عائد تھے جبکہ گزشتہ روز مذہبی تنظیم کو کالعدم قرار دیا گیا۔ چھ نومبر 2003کو کالعدم جماعتوں کے فہرست میں حزب التحریر سمیت چھ جماعتیں، ستائیس اکتوبر 2004کو ایک، سات اپریل 2006 کو بلوچستان لبریشن آرمی، اکیس اگست 2006کو ایک، تیس جون 2008ء کو تین تنظیمیں پچیس اگست 2008کو تحریک طالبان پاکستان، آٹھ ستمبر 2010کو بلوچستان کی پانچ، دس اکتوبر 2011کو گلگت اور کراچی کی چار، پندرہ فروری 2012کو ایک، چھ مارچ 2012 کو دو، چوبیس اپریل 2012کو گلگت کے دو، پانچ جون 2012کو گلگت کے ایک، چار اگست 2012ء کو بلوچستان بنیادی پرست آرمی، چار اگست 2012کو گیارہ، 13مارچ 2013 کو گلگت کی ایک، پندرہ مارچ 2013ء کو نو، جنوری 2002میں تحریک نفاذ شریعت محمدیہ سمیت چھ، تنظیموں کو کالعدم قرار دیا گیا تھا۔