سینٹ کا’’ان کیمرہ سیشن‘‘ بلیغ الرحمن کو اپوزیشن کے ’’تلخ‘‘ سوالات کا سامنا
جمعہ کو سینیٹ کا اجلاس منعقد ہوا یہ اجلاس مجموعی طور پر سوا چار گھنٹے تک جاری رہا جمعہ کے روز عام طور اجلاس طویل نہیں ہوتا لیکن عزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمن ٰ کی داخلی سلامتی پر بریفنگگ کی وجہ سے طوالت پکڑ گیا سینیٹ کا اجلاس سانحہ سہون شریف کے شہداء کی یاد میں 8منٹ تک معطل رہا اور کوئی کارروائی نہیں کی گئی البتہ شہدائے سہون کی مغفرت کے لئے دعا کی گئی چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نیاڑھائی گھنٹے تک اجلاس کی صدارت کی جبکہ بقیہ اجلاس کی صدارت پینل آف چیئرمین نے کی سینیٹ میں راجہ محمد ظفر الحق کی ’’ مستعدی‘‘ کے حکومتی اور اپوزیشن ارکا معترف ہیں ہی انہوں جمعہ کو پورے اجلاس میں موجود رہ کر حکومتی ارکان اور وزراء کی حوصلہ افزائی کی ۔ ایوان میں جمعہ کو بھی ارکان کی حاضری مایوس کن تھی جب اجلاس ایک منٹ کی تاخیر سے شروع ہو تو ایوان میں 14ارکان موجود تھے ایسا دکھائی دیتا ہے حکومت کے پاس بھی کوئی بھاری ایجنڈا ہے اور نہ ہی اپوزیشن بنچوں میں کوئی جا ہے ’’بے جان ‘‘ اپوزیشن حکومت کے لئے کوئی مسائل پیدا نہیں کر رہی اگر اپوزیشن کی طرف کچھ ہلچل ہو تو راجہ محمد ظفر الحق صورت حال کو سنبھال لیتے ہیں اجلاس دو حصوں میں ہوا پہلے حصے میں اجلاس کی معمول کی کارروائی نمٹائی گئی جب کہ دوسرے حصے میں ’’ ان کیمرہ ‘‘ سیشن ہو جس میں وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمنٰ نے ملک کی داخلی صورت حال پر تفصیلی بریفنگ دی اور سینیٹرز کے سوالات کے جواب دئییمعمول کا ایجنڈا نمٹانے کے بعد چیئرمین سینیٹ نے اعلان کیا کہ ’’ اب باقی کارروائی ان کیمرہ ہوگی جس میں سیکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا ‘‘ جس کے بعد تما صحافیوں اور دیگر عملہ سے گیلریاں خالی کرا لی گئیں شنید ہے وزیے مملکت برائے داخلہ نے بریفننگ کے دوران انکشاف کیا ہے سیف سٹی کے کیمروں میں چہرے کی شناخت نہیں ہو سکتی اب ان کیمروں میں سافٹ ویئر نصب کلیا جا رہا ہے بلیغ الرحمنٰ کو اینیٹرز کے تلخ سوالات کا سامنا کرنا پڑا وہ پوری تیاری کر کے آئے آتھے انہیں سینیٹرز کے سوالات کے جوب دینے میں خفت کا سامنا نہیں کرنا پڑا ۔ جمعہ سینٹ میں اپوزیشن نے امریکہ کی طرف سے 7 مسلمان ممالک کے شہریوں پر سفری پابندی کے حوالے سے تحریک التواء کی منظوری کے معاملہ کا جواب نہ دیئے جانے پر ایوان سے واک آئوٹ کر دیا جبکہ چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ ایوان کے ایجنڈے میں شامل امور کا جواب دینے کے لئے وزراء کو موجود ہونا چاہئے، اس سلسلے میں سنجیدگی نظر نہیں آتی، یہ سلسلہ جاری رہا تو آئندہ اگر سینیٹ کا اجلاس طلب بھی کیا گیا تو میں اجلاس نہیں بلائوں گا۔ ایوان بالا کے اجلاس میں چیئرمین سینیٹ نے سینیٹر اعظم سواتی اور سسی پلیجو کی تحریک التواء کی منظوری کے معاملہ پر محرکین کے اظہار خیال کے بعد متعلقہ وزیر کی طرف سے اس پر اعتراض کے حوالے سے دریافت کیا تو وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ یہ معاملہ وزارت داخلہ سے متعلق ہے، جب کہ چیئرمین نے ان کی اصلاح کی یہ خارجہ امور سے متعلق معاملہ چیئرمین نے کہا کہ جمعرات کو بھی وزارت داخلہ کے حوالے سے ایک معاملہ اٹھایا گیا تھا اس کا جواب دینے کے لئے متعلقہ وزیر موجود نہیں تھے، وزیر قانون بعد میں انہیں بلا کر لائے، آج پھر وہی معاملہ ہے۔ ہمیں سنجیدگی نظر نہیں آ رہی، یہ سلسلہ جاری رہا تو آئندہ صدر مملکت نے سینیٹ کا اجلاس طلب بھی کیا تو میں اجلاس نہیں بلائوں گا۔سینیٹ میں اپوزیشن کے ارکان نے امریکہ کی طرف سے 7 مسلمان ممالک کے شہریوں پر سفری پابندی کے حوالے سے تحریک التواء کی منظوری کے معاملہ کا جواب نہ دیئے جانے پر ایوان سے واک آئوٹ کیا۔ چیئرمین سینیٹ نے بھی اس حوالے سے ناراضگی کا اظہار کیا ۔ وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا ہے کہ تخت بھائی فلائی اوور پر کام تیزی سے جاری ہے، منصوبہ اپریل کے آخر تک مکمل ہو جائے گا۔شارٹ ٹرم انٹرن شپ پروگرام کے انٹرنیز نے ایوان بالا کے اجلاس کی کارروائی دیکھی۔ جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران چیئرمین سینیٹ نے بتایا کہ 21 انٹرنیز ایوان بالا کی کارروائی دیکھ رہے ہیں، انہوں نے انٹرنیز کا خیر مقدم کیا۔ یہ بات قابل ذکر ہے پختونخوا ملی عوامی پارٹی ایک طرف حکومت مزے لے رہی ہے دوسری طرف وہ اپنا نام اپوزیشن میں لکھوانا چاہتی ہے چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سینیٹرز کو آزاد اپوزیشن کی نشستیں جلد الاٹ کر دی جائیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سینیٹرز کی طرف سے درخواست موصول ہو چکی ہے لیکن چونکہ نشستوں کو ترتیب دینا ہے اس لئے اس پر کام ہو رہا ہے، جلد انہیں نشستیں الاٹ کر دی جائیں گی۔سینیٹ میں خواجہ سرائوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی سے متعلق خصوصی کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش کر دی گئی۔ کمیٹی کے کنوینر سینیٹر نثار محمد نے رپورٹ ایوان میں پیش کی۔سینیٹ میں ایریا سٹڈی سینٹر اسلام آباد کے حوالے سے بھی مجلس قائمہ برائے کابینہ سیکریٹریٹ کی رپورٹ پیش کر دی گئی۔ مجلس قائمہ کے چیئرمین سینیٹر طلحہ محمود نے رپورٹ ایوان میں پیش کی۔سینیٹ میں مجلس قائمہ برائیکابینہ سیکریٹریٹ کے چیئرمین سینیٹر طلحہ محمود نے شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی اسلام آباد (ترمیمی) بل 2016ء اور چراہ ڈیم کی تعمیر سے متعلق مجلس قائمہ کمیٹی کی رپورٹیں ایوان میں پیش کر دیں سینیٹ میں وزارت خارجہ کے بجٹ کے حوالے سے ششماہی جائزہ سے متعلق مجلس قائمہ برائے امور خارجہ کی رپورٹ ایوان میں پیش کر دی گئی چیئرمین سینیٹ نے کمپنیات بل 2017ء متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا۔ جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس میں کمپنیات بل 2017ء قومی اسمبلی کی منظور کردہ صورت میں بل متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔چیئرمین سینیٹ نے پاکستان ایئر فورس (ترمیمی) بل 2017ء متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا۔ وزیر مملکت برائے داخلہ انجینئر بلیغ الرحمان نے کہا ہے کہ منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے لئے ملک میں تین مراکز کام کر رہے ہیں، ان مراکز کے لئے ضروری فنڈز فراہم کئے جائیں گے۔ جمعہ کو ایوان بالا میں سینیٹر طلحہ محمود، جہانزیب جمالدینی، چوہدری تنویر خان اور دیگر ارکان کے سوالات کے جواب میں وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ منشیات کے عادی افراد کے علاج اور بحالی کے لئے تین مراکز اسلام آباد، کوئٹہ اور کراچی میں کام کر رہے ہیں۔