بھارت مسعود اظہر کے حوالے سے ٹھوس ثبوت دے، نیو کلیئر سپلائرز گروپ میں شمولیت کی حمایت نہیں کر سکتے: چین
اسلام آباد +بیجنگ ( جاوید صدیق +نیوز ڈیسک) چین نے مولانا مسعود اظہر پر اقوام متحدہ کی پابندیاں لگوانے کی قرارداد ویٹو کرنے اور نیوکلیئر سپلائر گروپ میں رکنیت کے حوالے سے بھارت کو پھر ٹھینگا دکھا دیا۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گینگ شوینگ نے بیجنگ میں صحافیوں کو بریفنگ کے دوران بتایا کہ مولانا مسعود اظہر پر پابندی کے حوالے سے ہمارا واضح اور اصولی موقف رہا ہے کہ الزامات ثابت کرنے کیلئے ٹھوس ثبوت ہونے چاہئیں۔ بھارت یہ ثبوت
دینے میں ناکام رہا ہے۔ اگربھارت کے پاس ٹھوس ثبوت ہیں تو سلامتی کونسل کی کمیٹی 1267 سے یہ قرارداد منظور ہو سکتی ہے۔ تاہم صورتحال یہ ہے کہ کمیٹی کے ارکان اس معاملے پر ایک رائے ہونے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ ترجمان نے نیوکلیئرسپلائرز گروپ میں بھارت کی رکنیت کی چین کی جانب سے مخالفت کا پھر اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے بیجنگ کا موقف تبدیل نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے چین اور بھارت میں اختلافات حقیقی ہیں اور دونوں ممالک آئندہ ہونے والی باہمی گفتگو، رابطوں اور سٹریٹجک مذاکرات کے دوران یہ اختلافات ختم کرنے پر تبادلہ خیال کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ چین این ایس جی میں نئے ممالک کی شمولیت کے سلسلے میں دو مرحلوں کا حامی ہے سب سے پہلے نیوکلیئر سپلائر گروپ کے ارکان وہ اصول طے کریں جس کے تحت ان ملکوں کو این ایس جی میں رکنیت دی جائے۔ جنہوں نے ابھی تک ایٹمی عدم پھیلاؤ کے سمجھوتے این پی ٹی پر دستخط نہیں کئے۔ اس کے بعد اگر کسی خاص ملک کو این ایس جی کی رکنیت دینی ہے تو اس پر بحث کی جائے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بھارت کے علاوہ بھی دوسرے ممالک ہیں جنہوں نے این پی ٹی پر دستخط نہیں کئے لیکن وہ این ایس جی کا رکن بننا چاہتے ہیں۔ گینگ شوینگ نے اعلان کیا کہ چینی نائب وزیر خارجہ ژینگ لیسوئی 22 فروری کو دورہ بھارت کے دوران بھارتی سیکرٹری خارجہ ایس جے شنکر سے مذاکرات کرینگے۔