دہشت گردی‘ رحمان ملک نے وزیراعظم کو اے پی سی کی تجویز دیدی
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) سابق وفاقی وزیر داخلہ سینیٹر رحمن ملک نے کو موجودہ دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پےش نظر آئندہ لائحہ عمل تےار کرنے کیلئے وزیراعظم محمد نواز شرےف کو آل پارٹیز کانفرنس بلانا تجوےز پےش کر دی ہے۔ انہوں نے کہا دہشت گرد تنظیم حرکت الاحرار کا دفتر پاکستان سے پانچ سو گز کے فاصلے پر ہے جبکہ ملا فضل اﷲ اور مولوی فقیر افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان کے اندر دہشت گردی کروا رہے ہیں۔ انہیں یہ سمجھ لینا چاہئے کہ پاکستانیوں کا خون اتنا سستا نہیں کہ اس طرح بہایا جائے۔ جمعہ کو پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آرمی چیف نے افغانستان کے ساتھ بارڈر کو سیل کرکے اچھا فیصلہ کیا ملک میں جو دہشت گردی ہورہی ہے سب دہشت گرد افغانستان سے آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لال شہباز قلندر کے مزار پر 86 سے زائد غریب لوگوں کا خون بہایا گیا جو قابل مذمت اور افسوسناک ہے جو لوگ اپنی عبادت میں مصروف تھے ان پر اس طرح کا حملہ کرنے والے نہ تو مسلمان ہیں اور نہ ہی پاکستانی ان ظالمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جارہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ جو بارڈر ہے وہ دنیا کا طویل ترین بارڈر ہے اس پر افغانستان بارڈر مینجمنٹ نہیں کررہا۔