دیدہ و نادیدہ قوتیں غلط فہمی میں نہ رہیں ہر ظلم کا حساب لیں گے : صدر ممنون
کراچی(صباح نیوز)صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ ہم حالیہ دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہونے والے افراد کے اہلخانہ کو یقین دلاتے ہیں کہ ان کے لواحقین کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی اور ان کے خون کا حساب بھی چکایا جائیگا۔ ہم دیدہ اور نادیدہ قوتوں پر واضح کرتے ہیں کہ وہ کسی غلط فہمی میں نہ رہیں پاکستانی قوم اﷲ اور رسول ؐ کی رضا کے حصول اور بنی نوع انسان کے مستقبل کے تحفظ کے لیے اس ظلم کا حساب لے گی اور دہشت گردوں کو ان کے سرپرستوں سمیت کمین گاہوں سے نکال کر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ ہم دشمن پر یہ بھی واضح کرتے ہیں کہ پاکستانی قوم دہشت گردی کی حالیہ لہر کے مقاصد اور اس کی حکمت عملی سے پوری طرح آگاہ ہے۔ پاکستان اور چین کی قیادت نے پوری دنیا کو سی پیک منصوبوں کے ثمرات سے استفادہ کرنے کی کھلی پیشکش کی ہے جسے اقوام عالم نے خوش دلی سے قبول کیا ہے۔ ہم ان تمام منفی قوتوں کو متنبہ کرتے ہیں کہ ان کے تخریبی ہتھکنڈوں سے ان ترقیاتی منصوبوں پر کوئی آنچ نہیں آئے گی۔ان خیالات کا اظہار صدر مملکت نے سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے پہلے کانووکیشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ان کا کہنا تھا کہ دو روز قبل سہیون شریف اور ان سے قبل لاہور، پشاور،بلوچستان اور مہمند ایجنسی میں رونما ہونے والے واقعات کا ذکر بھی ضروری ہے جہاں بے رحم دہشت گردوں نے درجنوں جیتے جاگتے انسانوں ،عورتوں اور بچوں کو موت کی نیند سلا دیا۔ ہم سہیون شریف سمیت ملک کے مختلف حصوں میں شہید ہونے والے تمام افراد کے اہلخانہ کو یقین دلاتے ہیں کہ دکھ کی ان گھڑیوں میں وہ تنہا نہیں بلکہ پوری قوم ان کے غم میں برابر کی شریک ہے اور شہیدوں کی بلندی درجات اور لواحقین کے لیے صبر جمیل اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعاگو ہے۔ ہم ان تمام اہلخانہ کو یقین دلاتے ہیں کہ ان کے لواحقین کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی اور ان کے خون کا حساب بھی چکایا جائے گا۔ہمارے سامنے سب سے بڑا چیلنج یہ ہے کہ دشمن کے تمام منفی ہتھکنڈوں اور سازشوں کے باوجود پاکستان اور خطہ کی ترقی کی ضمانت بننے والے ان مواقع کو حقیقت میں تبدیل کر دیا جائے ۔اس سلسلہ میں پاکستان کی قیادت اور ریاستی ادارے اپنی ذمہ داری سے غافل نہیں لیکن اس کے ساتھ ہی یہ بھی ضروری ہے کہ عوام اپنے حوصلے بلند رکھیں اور نوجوانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان تمام شعبوںمیں مہارت حاصل کریں جو اقتصادی راہداری اور دیگر ترقیاتی منصوبوں کی کامیابی کے لئے ناگزیر ہے۔