• news

فوجی عدالتیں سپیکرقومی اسبلی اسحاق ڈار کی مشاورت جاری پارلیمانی اجلاس جمعرات کو ہوگا

اسلام آباد (سپیشل رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں) فوجی عدالتوں کے قیام میں توسیع کے معاملے پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اتوار کے روز سیاسی سربراہوں سے فون پر مشاورت جاری رکھی۔ وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ نے ایم کیو ایم پاکستان کے پارلیمانی لیڈر فاروق ستار، قومی اسمبلی میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر طارق اللہ، شیخ رشید اور فاٹا کے رکن قومی اسمبلی شاہ جی گل آفریدی سے فون پر رابطے کر کے انہیں قائل کیا کہ دہشت گردوں کے تیز رفتار ٹرائل کے لئے فوجی عدالتوں میں توسیع ناگزیر ہے۔ وزیر خزانہ نے قومی اسمبلی کے سپیکر ایاز صادق سے بھی فون پر بات چیت کی اور ان سے کہا کہ 27 فروری کو فوجی عدالتوں سے متعلق پارلیمانی لیڈروں کا مجوزہ اجلاس صورتحال کی نزاکت کے باعث اب 23 فروری کو طلب کیا جائے تاکہ فوجی عدالتوں میں توسیع کے بارے میں اتفاق رائے سے فیصلہ کیا جائے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق اسحاق ڈار نے بتایا پارلیمانی رہنماؤں سے بات کر کے تاریخ تبدیل کی ہے پہلے اجلاس 27 کو ہونا تھا اب 23 فروری کو ہو گا۔ آن لائن کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے پارلیمانی رہنماؤں سے ٹیلیفونک رابطے کئے جس میں سپیکر نے پارلیمانی رہنماؤں سے فوجی عدالتوں میں توسیع کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ سپیکر قومی اسمبلی نے کہا ملک میں جاری دہشت گردی کی لہر پر پارلیمانی رہنماؤں نے تشویش کااظہار کیا ہے۔ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کے لئے فوری اور موثر اقدامات کرنے پر بھی اتفاق ہوا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں سپیکر نے کہا فوجی عدالتوں کے حوالے سے 27 فروری کو ہونے والا اجلاس 23 فروری کو ہوگا۔ اس حوالے سے پارلیمانی رہنماؤں کو اعتماد میں لے لیا ہے۔ آئی این پی کے مطابق وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے دہشت گردی کے مقدمات کی تیز رفتار سماعت کیلئے فوجی عدالتوں پر اتفاق رائے ضروری ہے۔ دہشت گردی کی حالیہ لہر موثر اور مربوط ردعمل کی متقاضی ہے، فوجی عدالتوں میں توسیع کا فوری فیصلہ انسداد دہشت گردی کیلئے اہم ہے۔ اسحاق ڈار نے پارلیمانی رہنمائوں سے رابطہ کرکے دہشت گردوں کے مقدمات کی تیز رفتار سماعت کیلئے فوجی عدالتوں پر اتفاق رائے پر زور دیا۔ وزیرخزانہ نے فاروق ستار، غلام احمد بلور، صاحبزادہ طارق اللہ سے رابطہ کیا جبکہ شاہ جی گل آفریدی اور شیخ رشید احمد کو بھی فون کیا۔ اے پی پی کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار سے عالمی بنک کے کنٹری ڈائریکٹر برائے پاکستان پاچا موتھو ایلانگو کی قیادت میں انکے وفد کے ارکان نے اتوار کو ملاقات کی۔ وزارت خزانہ کے بیان کے مطابق اس موقع پر حکومت کے اقتصادی اصلاحات کے حوالے سے کئے گئے مختلف اقدامات پر کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ اسحاق ڈار نے کہا آئی ایم ایف کے تعاون سے اقتصادی ترقی کے ایجنڈا پر عمل جاری ہے اور حکومت اصلاحات کے پروگرامز کو جاری رکھنے کیلئے پرعزم ہے جس کا مسلم لیگ (ن) نے اپنے 2013ء کے انتخابی منشور میں بھی کیا تھا۔ وزیر خزانہ نے کہا اب تک حکومت کی جانب سے کی گئی اصلاحات سے ملک کو فائدہ پہنچ رہا ہے ۔ وزیر خزانہ نے حکومت کی بقیہ مدت کے دوران بھی اصلاحات کے پروگرامز کو جاری رکھنے کا یقین دلایا ۔ اس موقع پر عالمی بنک کے کنٹری ڈائریکٹر نے کہا عالمی بنک اپنی معاونت جاری رکھے گا تاکہ معیشت کے مختلف شعبوں میں گذشتہ کئی برسوں سے جاری اصلاحات کے عمل میں مدد دی جاسکے۔ انہوں نے مزید کہا عالمی بنک مختلف ترقیاتی شعبوں میں تعاون کر رہا ہے اور مستقبل میں پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات میں مزید وسعت کی خواہش رکھتا ہے۔
سپیکر / وزیر خزانہ

اسلام آباد (نواز رضا) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ فوجی عدالتوں کے قیام میں توسیع پر ایک جماعت کے علاوہ تمام جماعتیں ہمارے ساتھ ہیں، ایک جماعت کے علاوہ تمام جماعتوں نے اتفاق کیا ہے کہ حکومت کا یہ اقدام بالکل درست ہے، فوجی عدالتوں کے بارے میں ایک جماعت کے تحفظات ہیں جنہیں دور کر دیا جائے گا۔ فوجی عدالتوں کے حوالے سے ہماری پانچ میٹنگز تو پہلے ہو چکی ہیں اور اس کمیٹی میں تمام جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرزکی نمائندگی بھی موجود ہے ایک اور سوال کے جواب میں محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ فوجی عدالتوں کے قیام میں توسیع کے حوالے ابھی کوئی حتمی فیصلہ تو نہیں کیا جا سکا، ہم نے ان کی مدت تین سال رکھی ہے لیکن کچھ ساتھیوں کا خیال ہے کہ اسے دو سال رکھا جائے لیکن ابھی حتمی فیصلہ نہیں کیا جا سکا۔

ای پیپر-دی نیشن