شمالی وزیرستان :بمباری کرم ایجنسی میں جھڑپ 11 افغانوں سمیت متعدد دہشتگرد ہلاک :مزید گرفتاریاں
اسلام آباد + کرم ایجنسی + لاہور (نامہ نگاران+ نوائے وقت رپورٹ + نیوز ایجنسیاں) آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں کی شمالی وزیرستان کے علاقے وچہ بی بی میں دوبارہ منظم ہونے کی کوشش ناکام بنا دی۔ وچہ بی بی میں پاک فضائیہ کے طیاروں کی بمباری سے دہشت گردوں کے کئی ٹھکانے تباہ اور متعدد دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔ علاوہ ازیں افغانستان سے خیبر ایجنسی کے راستے کرم ایجنسی داخل ہونے والے 11 افغان دہشت گرد ہلاک جبکہ 2 سکیورٹی اہلکار زخمی ہو گئے‘ ہلاک دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا۔ جھڑپ کے دوران 15 دہشت گرد مارے گئے۔ ادھر ملک بھر میں سکیورٹی فورسز کا سرچ آپریشن جاری ہے‘ مزید سینکڑوں مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ افغانستان سے خیبرایجنسی کے راستے کرم ایجنسی میں داخل ہونے والے دہشت گردوں کی سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ ہوئی۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق جھڑپ سپرکوٹ اور پاڑہ چمن کے مقام پر ہوئی۔ علاقے کی سکیورٹی مزید سخت کر کے سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا۔ راولپنڈی، اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کے دوران 24 گھنٹے میں افغان باشندوں سمیت 100سے زائد مشتبہ افراد گرفتار کر لئے گئے۔ پشین اور ایبٹ آباد39غیرملکی باشندوںکو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کر لیا۔10اہم علاقوں میں سرچ آپریشن کیا گیا۔ دوسری جانب پاک افغان سرحد بدستور بند ہے۔ ملزموں کے قبضہ سے اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔ کوئٹہ میں غیرملکیوں سمیت 60‘ گجرات میں 50 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ حافظ آباد میں پولیس نے کومبنگ آپریشن کرتے ہوئے 16 افغان باشندوں سمیت 73 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ دریں اثناء گزشتہ رات لیہ میں فورسز کیساتھ جھڑپ میں ہلاک ہونے والے کالعدم تنظیم جماعۃ الاحرار کے 5 دہشت گردوں کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد اور حساس مقامات کے نقشے بھی برآمد ہوئے۔ بدین سے کالعدم تنظیم سے تعلق کے شبہ میں 2 خواتین سمیت 5 مشتبہ افراد حراست میں لئے گئے۔ لوئر کرم ایجنسی کے علاقہ مرغان چینہ میں سکیورٹی فورسز نے کارروائی کر کے ایک مکان سے اینٹی ائرکرافٹ گن، مارٹر گولے، راکٹ لانچر، گولہ بارود برآمد کر لیا۔ دریں اثناء باجوڑ ایجنسی میں لاہور دھماکہ کے سہولت کار انوارالحق کے گھر کو مسمار کر دیا گیا۔ انوارالحق کے بھائی اور والد کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس نے پشاور میں کارروائی کرکے کالعدم تنظیم کے سرغنہ عمرنرے کے والدنورحبیب کوگرفتارکرلیا۔ ملزم سے 24 لاکھ روپے کی جعلی کرنسی بھی برآمد ہوئی۔ جعلی کرنسی دہشت گردی کیلئے استعمال ہونی تھی۔ عمرنرے سانحہ اے پی ایس کا مرکزی ملزم تھا جو افغانستان میں ڈرون حملے کے دوران حملے میں مارا گیا تھا۔ ساہیوال سے نامہ نگار کے مطابق پولیس نے افغانستان سے آئے ہوئے عالم گل وغیرہ چار ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ ڈسکہ سے نامہ نگار اور نمائندہ خصوصی کے مطابق 11مشکوک افغانی گرفتار کر لئے گئے۔ میانوالی سے نامہ نگار کے مطابق35 مشکوک افراد کو حراست میں لیا گیا۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق 16 افغانیوں سمیت 73 مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ننکانہ صاحب سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق باجوڑ ایجنسی اور ڈیرہ اسماعیل خاں کے مشتبہ 21 افراد کو پولیس نے حراست میں لے لیا گیا۔ کوئٹہ میں ایف سی اور حساس اداروں کی کارروائی میں ایک دہشت گرد ہلاک ہو گیا۔ کوٹ رادھاکشن سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق پولیس کے سرچ آپریشن میں دس سے زائد مشتبہ افغانی حراست میں لے لئے گئے۔ قصور سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق قصور پولیس نے کوٹ رادھاکشن میں 30 مشتبہ افراد سمیت 40 افراد کو گرفتار کر لیا۔ مانانوالہ سے نامہ نگار کے مطابق متعدد مشکوک افراد گرفتار کرلئے گئے۔ مصطفی آباد/للیانی سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق 25 مشتبہ افراد کی چیکنگ کی گئی۔ دو افغانیوں کو حفاظتی تحویل میں لے لیا گیا۔ شیخوپورہ سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق افغان باشندوں سمیت 46 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔ شاہ کوٹ سے نامہ نگار کے مطابق سرچ آپریشن کرکے 33 مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔رائیونڈ کے علاقے رحمت آباد اور تبلیغی مراکز میں پولیس اور حساس اداروں کا سرچ آپریشن، 70 سے زائد گھروں اور 400 سے زائد افراد کی چیکنگ، 4 پستول اور پمپ ایکشن برآمد کرلی گئی۔ علاوہ ازیں بنوں کے پولیس سٹیشن پر حملے میں ہلاک دہشت گرد کی شناخت ہو گئی۔ ہلاک دہشت گرد کالعدم تحریک طالبان کے سرغنہ مولوی فضل اللہ کا بیٹا تھا۔ نجیب سواتی نے 7 فروری کو تھانہ منڈان پر حملہ کیا تھا۔ دی نیشن کے مطابق خیبر ایجنسی لنڈی کوتل کے علاقے لوئے شلمان میں مزید فوجی دستے تعینات کر دئیے گئے طورخم پر صورتحال بدستور کشیدہ ہے۔
جھڑپیں/گرفتاریاں
اسلام آباد (شفقت علی، دی نیشن رپورٹ) امریکی حکام نے پاکستان سے کہا ہے کہ افغانستان کے اندر عسکریت پسندوں کیخلاف کارروائیاں افغان حکومت کے تعاون سے ہونی چاہئیں تاکہ کسی قسم کا قومی تصادم نہ ہو۔ پاکستانی فورسز نے گزشتہ دنوں پاکستان افغان بارڈر کے ساتھ جماعت الاحرار کے خفیہ ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔ ذرائع کے مطابق امریکہ کو ان کارروائیوں پر اعتراض نہیں لیکن پاکستان اور افغانستان کو دہشت گردی ختم کرنے کیلئے ایکدوسرے کے تعاون کی ضرورت ہے۔ دفاعی تجزیہ کار ڈاکٹر محمد خان نے کہا بھارت پاکستان میں دہشت گردی کیلئے افغان سرزمین استعمال کررہا ہے۔ امریکہ اس سلسلے میں بھارت کو روکے۔ ڈاکٹر ہمابقائی نے کہا کہ سردی کے بعدمتوقع ہے دہشت گرد متحرک ہوجائیں گے، ہمیں پیشگی اقدامات کرنے چاہئیں۔
امریکہ