انسداد دہشتگردی آپریشن پنجاب میں رینجرز سے مددلینے کا فیصلہ
لاہور (خبر نگار+ نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیرصدارت صوبائی ایپکس کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا۔ مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ، کور کمانڈر لاہور لیفٹیننٹ جنرل صادق علی، صوبائی وزیر انسداد دہشت گردی کرنل (ر) محمد ایوب، ڈی جی رینجرز پنجاب میجر جنرل اظہر نوید حیات، جنرل آفیسر کمانڈنگ 10 ڈویژن میجر جنرل سردار طارق امان، چیف سیکرٹری کیپٹن (ر) زاہد سعید، انسپکٹر جنرل پولیس مشتاق احمد سکھیرا، سیکرٹری داخلہ میجر (ر) اعظم سلیمان خان اور اعلیٰ سول و عسکری حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں لاہور دھماکے کے ذمہ داروں کی گرفتاری اور دہشت گرد نیٹ ورک کا سراغ لگانے کے حوالے سے بریفنگ دی گئی اور محکمہ انسداد دہشت گردی، پنجاب کی بروقت اورموثر کارکردگی کی تعریف کی گئی اور لاہور دھماکے کیلئے افغانستان کی سرزمین سے دہشت گرد نیٹ ورک کے استعمال پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پنجاب حکومت نے اپنی اعانت کے لئے رینجرز کی مدد لینے کافیصلہ کیا۔ اس ضمن میں طریقہ کار کی تفصیلات علیحدہ سے طے کی جائیں گی۔ اجلاس میںفیصلہ کیا گیا کہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف بے رحمانہ آپریشن ہو گا۔ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی ہو گی۔ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو پناہ دینے والوں کو بھی نہیں چھوڑا جائے گا۔ صوبہ بھر میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کا دائرہ کار مزید وسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ افغان مہاجرین کی غیر قانونی نقل و حرکت روکنے کے لئے سخت اقدامات کا فیصلہ بھی کیا گیا اور اس ضمن میں پنجاب کے سرحدی اضلاع کی کڑی نگرانی کی جائے گی- فیصلہ کیا گیا کہ اندرونی و بیرونی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے تمام انٹیلی جنس اداروں کے درمیان تعاون مزید بہتر بنایا جائے گا اور صوبائی انٹیلی جنس کمیٹی کا اجلاس باقاعدگی سے منعقد ہو گا۔ فیصلہ کیا گیا کہ کالعدم تنظیموں کے خلاف بلاامتیاز ہر جگہ کارروائی ہوگی اور کالعدم تنظیموں کے تمام چھوٹے بڑے کارندوں کے خلاف بلا تفریق کارروائی کر کے انہیں گرفتارکیا جائے گا- اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ کالعدم تنظیموں کی مالی معاونت کے تمام ذرائع بند کئے جائیں گے اورسی پیک کے منصوبوں اور غیر ملکی شہریوں کی سکیورٹی کو مزید فول پروف بنایا جائے گا۔ اجلاس میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی شدید مذمت کی گئی اور ان اندوہناک واقعات میں شہید ہونے والے افراد کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ پنجاب سیف سٹی پراجیکٹ کی تعریف کی گئی۔ صوبائی ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں دہشت گردی، عسکریت پسندی، انتہاپسندی اور فرقہ واریت کے مکمل خاتمے کے عزم کا اعادہ کیا گیا اور دہشت گردی، عسکریت پسندی، انتہاپسندی اور فرقہ واریت کے خاتمے کیلئے مزید مربوط اور موثر انداز میں تیز رفتاری سے اقدامات پر اتفاق کیا گیا۔ وزیراعلیٰ شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے قائد اعظم محمد علی جناح کے پاکستان میں کسی کو آگ اور خون کا کھیل نہیں کھیلنے دیں گے۔ دہشت گردی، انتہاپسندی اور فرقہ واریت پاکستانی عوام کا مقدر نہیں۔ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک یہ جنگ جاری رہے گی اور معصوم لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے والے عبرتناک انجام سے نہیں بچ پائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سیاسی و عسکری قیادت ایک صفحے پر ہے- شہداء کے قیمتی خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیا جائے گا۔ صوبائی ایپکس کمیٹی کا اجلاس تقریبا چارگھنٹے تک جاری رہا۔ وزیراعلیٰ شہباز شریف سے کور کمانڈر لاہور لیفٹیننٹ جنرل صادق علی نے ملاقات کی-وزیر اعلی پنجاب اور کورکمانڈر کی جانب سے دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی شدید مذمت کی گئی۔ ملاقات میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک افواج اورپولیس کے افسروں و جوانو ں کی عظیم قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اپنا آج ملک و قوم کے کل کیلئے قربان کرنے والے پوری قوم کے ہیرو ہیںاورقوم کو شہداء کی لازوال قربانیوں پر ناز ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان کی بہادر مسلح افواج ہر قسم کے چیلنج کا مقابلہ کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔ بی بی سی کے مطابق پنجاب حکومت نے دہشت گردی کی حالیہ لہر کے بعد انسداد دہشت گردی کیلئے آپریشن میں رینجرز کی مدد لینے کا فیصلہ کیا۔ علاوہ ازیں ترجمان پنجاب حکومت ملک احمد خان نے کہا ہے کہ صوبے میں رینجرز اور سی ٹی ڈی ملکر دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف انٹیلی جنس کی بنیاد پر مشترکہ آپریشن کریں گے، رینجرز کو کراچی آپریشن جیسے اختیارات دئیے جائیں یا نہیں اس کا فیصلہ جلد ہو جائے گا۔ صوبے سے دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کا خاتمہ کیا جائے گا اور کالعدم تنظیموں کی مالی مدد بھی روکی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ رینجرز کو 90روز کیلئے خصوصی اختیارات اور فری ہینڈ دیا جائے گا۔