نثار انسان بنیں پالیسیوں پر تنقید کو ذاتی مسئلہ نہ بنائیں:بلاول
نواب شاہ (نوائے وقت رپورٹ+ آن لائن) چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نیشنل پلان پر بھرپور عمل کیا جائے۔ وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر دہشتگردی کا مقابلہ کریں گے۔ سانحہ سیہون کے زخمیوں کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول نے کہا وزیراعظم بھی اپنی کابینہ کے ہمراہ زخمیوں کی عیادت کو پہنچے۔ وزیراعظم پر تنقید کیلئے یہ وقت مناسب نہیں‘ دہشتگردوں کو کیفرکردار تک پہنچائیں گے‘ ملک بھر سے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو ختم کیا جائے‘ سانحہ سیہون پر دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔ بلاول بھٹو نے چودھری نثار کے سندھ حکومت کو نااہل قرار دئیے جانے پر ردعمل میں کہا چودھری صاحب آپ انسان بنیں‘ سب کو ملکر دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہو گا‘ پالیسیوں پر تنقید کی جاتی ہے اسے ذاتی نہ لیا جائے۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ناکام خارجہ پالیسی کے باعث پاکستان دوسرے ملکوں کی نسبت پیچھے ہے، پنجاب میں دہشت گردوں کی نرسریاں ہیں، وزارت داخلہ ان کی وکالت کرتی ہے ایسے میں ملک میں شہبازقلندر جیسے واقعات تو ہوںگے‘ سکھر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا پاکستان پہلے ملکوں کیلئے رول ماڈل تھا لیکن اب وہ ملک ہم سے آگے نکل گئے اور ہم پیچھے رہ گئے ہیں ۔انہوں نے کہا دہشت گردی کے مسئلے پر صرف وزارت داخلہ کو نہیں بلکہ وزارت خارجہ پر بھی تنقید ہونی چاہیے آخر دوسرے ملک پاکستان پر تحفظات کا اظہار کیوں کرتے ہیں؟ اس کی وجہ جاننے کی ضرورت ہے کیونکہ پاکستان کے ہمسایہ ملک کو پاکستان کی ترقی اچھی نہیں لگتی۔ انہوں نے کہا نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد نہ ہونا ملک کی بہت بڑی بدقسمتی ہے۔ پنجاب میں آج دہشت گردوں کی آماجگاہیں ہیں اور وزارت داخلہ ان آماجگاہوں کی وکالت کررہی ہے جس سے حالات مزید سنگین بنتے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آج سندھ میں رینجرز آپریشن کررہی ہے لیکن اگر رینجرز کے اختیارات میں دو دن توسیع کا معاملہ تاخیر کا شکار ہوتا ہے تو پورا میڈیا معاملے کو ہیڈ لائن بنا کر قوم کے سامنے پیش کرتا ہے مگر پنجاب میں دہشت گردوں کی آماجگاہوں پر میڈیا کو بات کرتے ہوئے بھی شرم آتی ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں خورشید شاہ نے کہاکہ ملک میں ایسے حالات پیدا کئے جارہے ہیں جس سے پیپلزپارٹی کو انتخابات میں ٹف ٹائم فراہم کیا جا سکے۔خورشید شاہ نے کہا وزارت داخلہ کا حال سب کے سامنے ہے ناکامی وزارت کی نہیں حکومت کی ہوتی ہے۔ خورشید شاہ نے کہا ہے پاکستان کا ہمسائیہ ملک پاکستان کو مستحکم نہیں دیکھنا چاہتا وہ چاہتا ہے پاکستان کے لوگ بھوک، افلاس اور ڈر میں مبتلا رہیں۔ سینیٹر سعید غنی نے طلال چودھری کی طرف سے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے متعلق غیرمہذب زبان استعمال کرنے پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جب بھی دہشت گردوں کو کچلنے کے لئے نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عمل کرنے کی بات کی ہے تو وزیر داخلہ چودھری نثار اور مسلم لیگ کے کچھ رہنمائوں کے ماتھے پر بل آجاتے ہیں۔ مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے وفاقی وزرا دہشت گردوں سے ہمدردی رکھتے ہیں جب کہ وزیر داخلہ چودھری نثار مسائل کا سامنا کرنے سے قاصر ہیں۔