کینیڈا میں مسلمان رکن پارلیمنٹ کو قتل سمیت سنگین نتائج کی دھمکیاں
ٹورنٹو (اے پی پی) کینیڈین شہر مسی ساگا ، اونٹاریو سے لبرل پارٹی سے تعلق رکھنے والی رکن پارلیمنٹ اقرا خالد نے ایوان میں اپنی اسلامو فوبیا کے خلاف قرارداد کی حمایت میں تقریر کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں نفرت آ میز ای میلز موصول ہو رہی ہیں اور کھلم کھلا دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ 50,000 سے زائد ایسی ای میلز موصول ہو چکی ہیں۔ دھمکی آمیز ٹیلیفون کالز بھی مل رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے اپنے سٹاف کو ایسی کالز سننے سے منع کر دیا ہے اور یہ بھی ہدایت کی ہے کہ ان کی غیر موجودگی میں دفتر بند رکھا جائے۔ انہوں نے نمونے کے طور پر کچھ میلز پڑھ کر سنائیں۔ جیسے” اس کو مار دو ، اس سے جان چھڑاو¿۔ یہ یہاں ہمیں مارنے آئی ہے۔ یہ مریض ہے اسے ملک بدر کر دینا چاہئے، ہم تمہاری مسجدیں جلا دیں گے، اسے کینیڈا میں داخل ہی کیوں ہونے دیا گیا۔ اسے واپس بھیجو، تم ہمارے ملک سے دفع کیوں نہیں ہو جاتیں۔ اقرار خالد نے اقرار کیا کہ ان کی حمایت میں بھی بہت سی ای میلز موصول ہوئی ہیں۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ رکن پارلیمنٹ کی سکیورٹی میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔