مقبوضہ کشمیر: بھارتی مظالم کیخلاف مظاہرے: مسائل کے حل کیلئے شارٹ کٹس محض فضول مشق ہے: علی گیلانی
سرینگر(این این آئی+اے این این) مقبوضہ کشمیر میں بڑی تعداد میں لوگوںنے بھارتی ریاستی دہشت گردی کے خلاف ضلع بانڈی پورہ میں زبردست مظاہرہ کیا ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ضلع کے علاقے صدر کوٹ پائین میں بھارتی فوجیوں کے متعدد لوگوں پر تشدد کے خلاف علاقے میں زبردست بھارت مخالف مظاہرے کئے گئے ۔ امتیاز احمد ڈار نامی ڈرائیو ر کو تلخ کلامی پر بھارتی اہلکاروںنے اسے اور گاڑی میں سوار دیگر سواریوں کو بلاجواز گاڑی سے نکال کر وحشیانہ تشددکا نشانہ بنایا ۔اس واقعے کے خلاف بڑی تعداد میں لوگوںنے سرینگر بانڈی پورہ روڈ پر احتجاج کیا۔ مظاہرین نے بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔ دوسری طرف چیئرمین حریت کانفرنس اور بزرگ کشمیری رہنما سیدعلی گیلانی نے مسائل کے حل کیلئے شارٹ کٹس کوفضول مشق قراردیتے ہوئے کہاہے کہ کسی بھی قوم کی جدوجہد آزادی وقت کی پابند نہیں ہوتیٗ مسئلہ کشمیر کا سب سے اچھا اور قابل عمل حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے نفاذ میں مضمر ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے جموں کشمیر، لداخ، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو ایک جغرافیائی وحدت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ان تمام علاقوں کے 15ملین سے زائد لوگوں کے حق خودارادیت کا مسئلہ ہے ۔گیلانی نے جدوجہد آزادی سے وابستہ تمام قائدین اور کشمیری عوام سے اپیل کہ وہ بھانت بھانت کی بولیاں بولنے کے بجائے اپنے موقف میں یکسانیت اور استحکام پیدا کرنے کی کوشش کریں اور کسی بھی ایسے فارمولے کی حمایت نہ کریں، جو مسئلہ کشمیر کے تاریخی پس منظر اور کشمیری قوم کی غالب اکثریت کی امنگوں اور آرزووں کے ساتھ مطابقت نہ رکھتا ہو۔ گیلانی نے معاہدہ تاشقند، شملہ سمجھوتے، لاہور علامئے اور چارنکاتی فارمولہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ شاٹ کٹس کے ذریعے مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے ماضی میں کوئی پیشرفت ممکن ہوسکی نہ مستقبل میں اس طرح کی کسی اچھل کود سے کوئی نتیجہ برآمد ہونے کی توقع ہے۔ اسطرح کے کسی بھی عمل کا اعادہ صرف وقت کا زیاں ہوگا اور یہ عمل خطے کی موجودہ غیر یقینی صورتحال کو بدلنے میں کسی بھی طور مددگار ثابت نہیں ہوسکتا جبکہ کٹھ پتلی اسمبلی کے رکن انجینئر رشید نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی طرف سے جموں میں روہنگیائی مسلم مہاجرین کے جموں میں عارضی قیام کو فرقہ وارانہ رنگت دینے کی شدید مذمت کی ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ مہاجرین کا مسئلہ چھیڑ کر بی جے پی مغربی پاکستان سے آئے مہاجرین کے معاملے کو الجھانے کے ساتھ ساتھ اصل حقائق کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ انجینئر رشید نے مزید کہااگر واقعی مرکزی سرکار اور ریاستی سرکار کو ریاست سے غیر ریاستی باشندوں کے اخراج کی اتنی فکر ہے تو انہیں چاہیئے کہ بغیر کسی شرط کے برما اور پاکستان سے بیک وقت بات چیت کرکے تمام پناہ گزینوں کو عزت اور وقار کے ساتھ اپنے اپنے گھروں کو واپس بھیجنے کے اقدامات کریں۔