پاکستان، افغانستان تعلقات پر پارلیمنٹ ازسر نو جائزہ لے: ایکس سروس مین لیگل فورم
اسلام آباد (نامہ نگار) اےکس سروس مےن لےگل فورم نے مطالبہ کےا ہے کہ حکومت پاکستان، افغانستان جانے والی ٹرانسپورٹ چاہے افغان ٹرانزٹ ٹرےڈ ےا نےٹو سپلائی لائن کی گاڑےوں کی موثر تلاشی کرے ، ہر قسم کا دھماکہ خےز مواد اور پاکستان مےں دہشت گردوں کے ہاتھوں استعمال ہونے والے اسلحہ و بارودی سامان کو افغانستان جانے کی اجازت نہےں ہونی چاہےے، پارلےمنٹ سارے معاملات کا از سر نو جائزہ لے، پروےز مشرف جس نے قوم کو اس جنگ مےں دھکےلا اور پاکستان کی معےشت، فوج اور وطن عزےز کو نا قابل تلافی نقصان پہنچاےا اسکے رےڈ وارنٹ جاری کئے جائےں۔ لےگل فورم کی اےگزےکٹو باڈی کے اجلاس کی تفصےلات بتاتے ہوئے فورم کے کنوےنئر معروف قانون دان کرنل(ر) انعام الرحےم نے نوائے وقت کو بتاےا کہ اجلاس اس نتےجے پر پہنچا ہے کہ پاکستان مےں دہشت گردی کے ڈانڈے افغانستان سے ملتے ہےں، اسوقت صورتحال ےہ ہے کہ افغانستان کا کنٹرول امرےکی افواج کے حوالے ہے اور افغانستان مےں اشرف غنی کی حکومت امرےکہ کی اجازت کے بغےر سانس بھی نہےں لے سکتی، پاکستان کے تمام باڈرز کےساتھ ساتھ بھارت کو قونصل خانے قائم کرنے کی کھلم کھلا اجازت دی گئی ہے اور ےہی قونصل خانے پاکستان مےں دہشت گردی کرواتے ہےں اور اسی کی زےر نگرانی افغانستان مےں دہشت گردوں کے ٹرےننگ کےمپ قائم کئے گئے ہےں، افغانستان مےں جدےد ترےن اسلحہ ساز کوئی فےکٹری موجود نہےں ہے، ےہ تمام ہتھےار اور گولہ بارود پاکستان کی سر زمےن سے ہی گزر کر افغان ٹرانزٹ ٹرےڈ اور نےٹو سپلائی لائن کے زرےعے ہماری سر زمےن سے گزر کا جاتا ہے جسے ہم روکنے سے قاصر ہےں پھر ےہی گولہ بارود ہمارے خلاف استعمال ہوتا ہے، کرنل انعام الرحےم نے کہا کہ اب تک پاکستان مےں 90 ہزار سوےلےن اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہےں، افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 35 ہزار افراد پرائی جنگ مےں اپنی جان گنوا چکے ہےں اسکے علاوہ ہمارا سڑکوں کا انفرا سٹرکچر جس پر نےٹو کی گاڑےاں صبع شام چلتی ہےں اس سے ہمےں چالےس ارب ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے اور راہداری کے سلسلے مےں امرےکہ نے ہمےں اےک ڈالر بھی ادا نہےں کےا، اسوقت حالت ےہ ہے کہ ہمارے ڈپٹی چےئرمےن سےنےٹ اور دےگر سےنےٹ ممبران کو امرےکہ وےزہ دےنے سے انکار ی ہے جبکہ امرےکی سفارت خانے کے مسلح افراد کو آئے روز پاکستان مےں مختلف جگہوں پر گرفتار کےا جاتا ہے جنہےں با عزت رہا کر دےا جاتا ہے اسوقت ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنی پالےسی پر نظر ثانی کرےں۔
لیگل فورم