نیب، ایف بی آر کرپٹ لوگوں کے سہولت کار ہیں یا نہیں عدالت فیصلہ کرے: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کہا ہے کہ نیب اور ایف بی آر نے ماضی میں قانونی نہیں سیاسی فیصلے کئے، احتساب کے ادارے کسی طاقتور کے سامنے نظر نہیں اٹھاتے اور غریبوں کے احتساب پر کمر بستہ نظر آتے ہیں، یہ ادارے غریبوں کے احتساب کیلئے بنے ہیں امیروں کیلئے نہیں۔ سرکاری ادارے عوام کی بجائے دربار کی خدمت کرتے ہیں، نیب نے پانامہ کیس کے حوالے سے ابھی تک معلومات حاصل نہیں کیں، چیئرمین نیب کی تقرری وزیراعظم کرتا ہے وہ اپنے محسن کے خلاف کیسے کارروائی کریگا۔عدالت کو فیصلہ کرنا چاہئے کہ یہ ادارے کرپشن میں اضافہ کا ذریعہ اور کرپٹ لوگوں کے سہولت کار ہیں یا نہیں ،احتساب کے تمام ادارے اپنی مدت پوری کرتے ہیں فرائض نہیں ۔اصولی طور پر ہر وہ دولت ناجائز ہے جس کا ذریعہ معلوم نہ ہو۔کرپشن کے خلاف نیب کا ایکشن ابھی ان ایکشن ہے ۔جماعت اسلامی سب کا احتساب چاہتی ہے وہ داڑھی والا ہو یا بغیر داڑھی کے۔ سپریم کورٹ کے باہر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیب اور ایف بی آر حکام سے سپریم کورٹ میں سوال و جواب سے ثابت ہوتا ہے کہ انہوں نے 100 فیصد سیاسی فیصلے کئے۔ نیب اور ایف بی آر عوام کے حقوق کی حفاظت نہیں کر رہے۔ پانامہ لیکس آنے کے بعد اتنا عرصہ گزر گیا ہے مگر یہ ابھی تک معلومات جمع کر رہے ہیں۔ آٹھ، نو ماہ بعد بھی نیب کا ادارہ ایکشن کی بجائے ان ایکشن میں ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ قیامت والے دن اصل فیصلے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری قوم اور عدالتوں کو بھی جائزہ لینا ہے کہ جس طرح دہشت گرد اور ان کے سہولت کار بھی مجرم ہیں تو جو لوگ کرپشن میں ملوث ہیں وہ مجرم ہیں لیکن جو لوگ اور جو ادارے اور جو سرکاری افسر ان کے سہولت کار ہیں،جنہوں نے ان کے جرائم اور گناہوں پر پردہ ڈالا چشم پوشی کی کیا یہ ادارے اسی طرح ان جرائم میں ملوث نہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ تمام بڑے بڑے آفیسرز جو بڑی بڑی مراعات اور بڑی بڑی تنخواہیں لیتے ہیں۔ یہ فرائض پورا کرنے کی بجائے اپنی مدت پوری کرنے کی کوشش میں ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارے معاشرے میں کرپشن بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں پوری طرح اطمینان دلاتا ہوں کہ پوری قوم احتساب کے لئے سپریم کورٹ کی پشت پر کھڑی ہے اور ثابت بھی کیا ہے کہ جب یہ قوم کسی جج کی پشت پر کھڑی ہو تو بڑے سے بڑا آمر اور ڈکٹیٹر بھی اس کے سامنے کچھ نہیں ہوتا، ماضی میں بھی کی پشت پر کھڑی ہے اور ثابت بھی کیا ہے کہ جب یہ قوم کسی جج کی پشت پر کھڑی ہو تو بڑے سے بڑا آمر اور ڈکٹیٹر بھی اس کے سامنے کچھ نہیں ہوتا، ماضی میں بھی یہ ثابت ہوا ہے میں امید رکھتا ہوں کہ پانامہ سکینڈل کا فیصلہ عوام کے حق میں آئے گا اور کرپشن کے خلاف ہو گا اور جب میرٹ پر فیصلے ہوں گے، پاکستان کرپشن فری ملک بن جائے گا۔ دریں اثناء سراج الحق نے ڈی پی او چار سدہ سہیل شاہین کو فون کرکے پولیس کی طرف سے دہشت گردی کے واقعہ کو ناکام بنانے پر انہیں شاباش دیتے ہوئے کہا کہ چار سدہ پولیس کی جرأت اور قربانی پر قوم کو فخر ہے ،پولیس والوں نے عوام کو بچانے کیلئے اپنی زندگیوں کو دائو پر لگا کر فرض کی ادائیگی کی اعلیٰ ترین مثال قائم کی۔ سراج الحق نے شہداء کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کیلئے جلد صحت یابی کی دعا کی۔