• news

کشمیر پر کوئی خفیہ مذاکرات یا سمجھوتہ ہمارے لئے ناقابل قبول ہوگا: سردارمسعود

لاہور + مظفر آباد (وقائع نگار خصوصی + صباح نیوز) صدر آزادکشمیرسردارمسعودخان نے کہا ہے کہ عالمی قوانین آزادی ہند کے برطانوی ایکٹ 1947ئ، سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بھارتی رہنماﺅں کے وعدے کے مطابق کشمیر کے حوالے سے پاکستان کا موقف جائز اور قانونی ہے۔ اہل پاکستان اور ماہرین قانون اس اصولی موقف پر مستقل مزاجی سے قائم رہیں۔ کشمیر پر کوئی خفیہ مذاکرات، در پردہ بات چیت یا کوئی سمجھوتا کشمیریوں کے لیے قابل قبول نہیں ہو گا۔ مسئلہ کشمیر پر کھلے ماحول میںمذاکرات ہوں ۔جس میں پاکستان ، ہندوستان ، کشمیری عوام اور اقوام متحدہ کی نمائندگی ضروری ہے۔ کشمیر کے حوالے سے ہماری آواز کمزور اور ارادہ متزلزل نہیں ہونا چاہیے۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن سے خطاب کرتے ہوئے صدر آزا د کشمیر نے گزشتہ دنوں پنجاب اسمبلی کے سامنے دہشت گردی کے ہولناک واقعہ کے مذمت کرتے ہوئے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہری رنج و غم کا اظہار کیا۔ اور کہا پاکستان خطے کی ابھر تی ہوئی معاشی طاقت ہے ۔ ہمارے دشمنوں نے اس راہ میں رکاوٹ ڈالنے کی سازشیں شروع کر دی ہیں ۔ ملک کے اندر در پردہ اور ایل او سی پر غیر اعلانیہ جنگ شروع کر دی گئی ہے۔ بھارتی وزیراعظم، وزراءاور سلامتی کے مشیر نے پاکستان کو اندر سے کھوکھلا کرنے کے لیے دہشت گرد بھیجنے کے اپنے اعلانات پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کی پاکستان کے ساتھ محبت اور نظریاتی وابستگی کسی قسم کے شک و شبہ سے بالاتر ہے۔ وہ 70سال سے پاکستان کا حصہ بننے کی خواہش کے باعث جانیں قربان کرتے آرہے ہیں۔ آج بھی وہاں نوجوانوںکے جنازے سبز ہلالی پرچم میں اٹھتے ہیں۔ انہوں نے کہا بھارت کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دہشت گردی کا الزام عائد کر کے بدنام کر رہا ہے۔ نہتے کشمیریوں کے پاس پتھر کے سوا کوئی ہتھیار نہیں جبکہ بھارت کی آدھی سے زیادہ جدیدترین اسلحہ سے لیس فوج مقبوضہ کشمیر میں تعینات ہے۔ بھارت نے پاکستان کی زراعت کو نقصان پہنچانے کے لیے آبی جارحیت کا اعلانات شروع کر رکھے ہیں۔ گزشتہ سال جولائی کے بعد سے کشمیریوں کا جینا دوبھر کر دیا گیا۔ بھارت وہاں انسانیت کے خلاف جرائم اور کشمیریوں کی نسل کشی کر رہا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انسانی حقوق کونسل ، ایمنٹی انٹرنیشنل اور انسانی حقوق کے علمبردار ممالک مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی تحقیقات کروائیں اور اسے عالمی برادری کے سامنے جواب دہ ٹھہرایا جائے۔ صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ کشمیریوں کے حوصلے بلند اور عزم جواں ہیں۔ ہم عالمی طاقتوں کی بے حسی کے باعث مایوس نہیں۔ ہم اپنی جہد وجہد جاری رکھیں گے۔ دریں اثنا مظفر آباد میں آزاد کشمیر کابینہ کا اجلاس وزیراعظم راجہ فاروق کی زیرصدارت ہوا۔ کابینہ نے کرپشن کے مکمل خاتمے اور کرپٹ عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے احتساب ایکٹ میں ترامیم آزاد کشمیر میں ایڈھاک اور عارضی ملازمین کو ریگولرائزکرنے یافارغ کرنے کے بارے میں فیصلے کے لیے کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کابینہ کا اجلاس کمیٹی روم میں وزیراعظم راجہ فاروق خان کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں لیبرریسٹرکشن آن چلڈرن ایمپلائمنٹ ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دی گی جس کے مطابق 15سال سے کم عمر بچوں پر ملازمت کی پابندی عائد ہو گئی جبکہ 15تا 17سال کے عمر کے بچوں پر بھی کچھ جگہوں پر کام کرنے کی ممانعت کی جا رہی ہے۔ اجلاس میں زکوة و عشر ایکٹ 1985ءمیں بھی ترامیم کا فیصلہ کیا گیا ۔ اجلاس میں بتایا گیا احتساب ایکٹ میں ترامیم کیلئے وزیر قانون کی سربراہی میں تشکیل دی گئی ایک ماہ کے اندراپنی سفارشات مرتب کر کے پیش کرے گی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم راجہ فاروق نے کہا کہ آزادکشمیر کے ذرائع آمدن میں اضافے کے لیے طے شدہ اہداف ہر صورت میں حاصل کیے جائیں۔ مذہبی رہنما علاقہ تصور نقوی الجوادی پر حملے کے ملزموں کو گرفتار کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔آزاد خطہ فرقہ واریت کا متحمل نہیں ہوسکتا خطہ کے اندر تمامسالک کے لوگ باہمی اتحاد واخوت کے ساتھ رہ رہے ہیں اس اتحاد واخوت کو متاثر کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ پیپلزپارٹی کے دور میں سول سروس کا ڈھانچہ تباہ کیا گیا جس کے باعث بڑے مسائل درپیش ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آزادکشمیر میں شفاف احتساب یقینی بنایا جائے گا۔آزادکشمیر میں صرف سرکاری ملازمین کا ہی نہیں دیگر لوگوں کا احتساب بھی ضروری ہے ۔حکومت احتساب بیورو کریسی کو بااختیار اور غیر جانبدار بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے سلسلہ میں وزیراعظم میاںنواز شریف نے موثر اور جاندار سفارت کاری کی جس کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں امن وامان بحال رکھنا ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔ اس میں کوئی رورعایت نہیں ہو گی۔
سردار مسعود خان

ای پیپر-دی نیشن