ممبئی: ڈاکٹر ذاکر نائیک کے قریبی ساتھی کا 8 مارچ تک ریمانڈ، بھارت میں مخالفانہ ماحول سے غیر جانبدارانہ تحقیقات ممکن نہیں، سکالر
ممبئی (نیوز ڈیسک) ممبئی کی انسداد منی لانڈرنگ عدالت نے معروف اسلامی سکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کے قریبی ساتھی اور اسلامک ریسرچ فاﺅنڈیشن کے عہدیدار عامر غضدا کو انفورسمنٹ ڈائریکٹر نامی بھارتی تفتیشی ادارے کے حوالے 8مارچ تک ریمانڈ پر کر دیا عامر اور ڈاکٹر ذاکر نائیک پر مودی سرکاری نے اسلام کی تبلیغ کرنے اور ہندوﺅں کو مسلمان بنانے سے بوکھلا کر منی لانڈرنگ اور ملک دمشنی کے دو مقدمے بنا رکھے ہیں اس مقدمے میں ڈاکٹر ذاکر نائیک نے اپنے خلاف جاری کردہ سمن کا جواب دیا اور کہا کہ وہ کسی الیکٹرانک میڈیم کے ذریعہ عدالت کو اپنا جواب دینے کو تیار ہیں۔ نائیک کے وکیل مہیش مولے نے کہا کہ میرے موکل سکائپ یا کسی بھی دوسرے الیکٹرانک ذریعہ سے کوئی بھی بیان دینے پر تیار ہیں جس سے آپ کو تحقیقات میں مدد مل سکتی ہے۔ ذاکر نائیک نے دعویٰ کیا کہ بھارت میں انہیں فی الحال انتہائی مخالفانہ ماحول کا سامنا ہے اور ان کے خلاف غیرجانبدارانہ تحقیقات ناممکن ہے۔ انہوں نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ میں شخصی طور پر حاضری کیلئے چند ماہ کی مہلت دینے کی درخواست بھی کی۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک ان دنوں سعودی عرب میں مقیم ہیں۔
ذاکر نائیک