.شریف فیملی شوگر ملز کی منتقلی، پنجاب حکومت سے آرڈیننس کی قانونی حیثیت پر مزید معاونت طلب
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے شریف خاندان کی شوگر ملز میں کرشنگ روکنے کے حکم امتناعی میں 27 فروری تک توسیع کر دی۔ عدالت نے کین کمشنر کو گنے کے کسانوں کی فصل کو قریبی شوگر ملز میں سرکاری نرخوں پر فروخت کرنے کےلئے لائحہ عمل طے کرنے کا حکم دے دیا۔ پنجاب حکومت کے وکلاءنے موقف اختیار کیا ہے کہ شریف خاندان کی شوگر ملز کی منتقلی میں کوئی بدنیتی شامل نہیں۔ پنجاب حکومت کے وکلاءنے کہا کہ پنجاب انڈسٹریل آرڈیننس کی دفعہ تین کے تحت شوگر ملز کی منتقلی سے قبل اجازت لینا لازمی ہے۔ چودھری اور حسیب وقاص شوگر ملز کی جانب سے دلائل میں کہا گیا کہ قانون میں منتقلی کی نہیں بلکہ نئی ملز لگانے کیلئے اجازت کی ضرورت ہے۔ اتفاق شوگر ملز کے وکیل نے کہا کہ دسمبر 2015ءکے نوٹیفکیشن سے قبل ہی اتفاق اور حسیب وقاص شوگر ملز کی منتقلی کر دی گئی تھی کیونکہ انکے مطابق اس نوٹیفکیشن میں منتقلی پر پابندی کا کوئی ذکر نہیں تھا اور نہ ہی منتقلی سے قبل اجازت لینا قانونی تقاضا تھا۔ 2015ءکا نوٹیفکیشن صرف یہ بتاتا ہے کہ اگر کسی نے شوگر مل منتقل کرنی ہے تو اسکا فریم ورک اور طریقہ کار کیا ہوگا۔کسانوں کے وکیل نے کہا کہ فصل کھیتوں میں سوکھ جانے کا خدشہ ہے جس سے کسانوں کو سخت نقصان پہنچے گا۔ عدالت نے پنجاب حکومت سے آرڈیننس کی قانونی حیثیت پر مزید معاونت طلب کر لی۔