• news

عالمی نمائش منسوخ این سی اے پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹلر میں تلاشی 3 خالی

لاہور (نامہ نگار +کامرس رپورٹر+نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) آپریشن رد الفساد کے تحت ملک بھر میں دہشت گردوں کے خلاف سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں جاری ہیں۔ مظفر گڑھ میں سی ٹی ڈی کے ساتھ مقابلے میں 6 دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔ شمالی وزیرستان میں زیر زمین چھپایا گیا بارود کا بڑا ذخیرہ برآمد کرلیا گیا‘ مختلف شہروں سے متعدد مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ پشاور میں سکیورٹی اداروں نے تخریب کاری کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا۔ 25 کلو بارود، 34 دستی بم اور پرائما کارڈ فیوز برآمد کر لئے۔ حساس اداروں نے شکار پور میں چھاپہ مار کر تاجک خود کش بمبار کو گرفتار کرلیا۔ سی ٹی ڈی پولیس نے مظفر گڑھ میں کینال کے قریب کارروائی کر کے 6 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا جبکہ 3 فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ سی ٹی ڈی کی ٹیم ملزم یاسین عرف عمران کو اسلحہ برآمدگی کے لئے لے جا رہی تھی ملزم کے ساتھیوں نے پی پی لنک کینال کے قریب حملہ کر دیا۔ ٹانک میں بارودی مواد بڑے بڑے ڈرموں میں زمین کے نیچے چھپایا گیا تھا ۔پشاور کے علاقے اچینی خوڑ سے بارودی مواد سمیت دہشت گرد گرفتار کر لیا گیا۔ دہشت گرد نعمت اللہ عرف فدائی کی تحویل سے بارودی مواد بھی برآمد کرلیا گیا۔کراچی کے علاقے منگھو پیر میں پولیس نے 20 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا۔ گوجرانوالہ، اوکاڑہ، چنیوٹ، ملتان سمیت پنجاب کے دیگر شہروں میں سرچ آپریشن کئے جس میں سو سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ منگھوپیر میں کالعدم داعش کے ہلاک دہشت گردوں کے لیپ ٹاپ سے افسروں کے ناموں کی فہرست برآمد کی گئی ہے۔ راولپنڈی میں پیرودہائی میں رینجرز نے کومبنگ آپریشن کے دوران بدنام زمانہ ملزم کے ڈیرے سے غیر قانونی گیٹ وے ایکسچینج پکڑا گیا۔ پشاور سے 17 مشتبہ افراد کوگرفتار کیا گیا۔ منکیرہ میں سرچ آپریشن کے دوران وزیرستان سے تعلق رکھنے والے 9 سمیت 33 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ مانانوالہ پولیس نے 6 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔ لاہور کے داخلی راستوں پر چیکنگ کیلئے رینجرز تعینات کر دی گئی ہے۔ ٹھوکر نیاز بیگ، سگیاں پل اور راوی پل سمیت دیگر راستوں پر رینجرز اہلکاروں کو تعینات کر دیا گیا ہے۔بھلوال سے گرفتار 2 نوجوانوں بلاول اور ظفر سے حساس اداروں نے متنازعہ مواد برآمد کر لیا۔ جڑانوالہ میں رینجرز نے متعدد مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا۔ دریں اثناءسکیورٹی خدشات کے پیش نظر پنجاب سول سیکرٹریٹ میں پرائیویٹ گاڑیوں کا داخلہ مکمل طور پر بند کردیا گیا۔ شہریوں کے لئے شناختی کارڈ کے بغیر داخلے پر پابندی ہوگی۔ لاہور ایکسپو سنٹر میں آج سے شروع ہونے والی دو روزہ عالمی نمائش پر پابندی لگا دی گئی اور انتظامیہ سے کہا گیا ہے کہ وہ اس ایونٹ کو منسوخ کر دیں۔ اس ضمن میں ایکسپو سنٹر جو تھانہ نواب ٹاﺅن کی حدود میں واقعہ ہے کے ایس ایچ او نے لاہور ایکسپو سنٹر کی انتظامیہ کو تحریری نوٹس میں کہا ہے کہ ”تیسری کلر اور کیمیکل کی نمائش جو کہ ایکسپو سنٹر میں منعقد کی جا رہی تھی جس کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر اجازت نہیں دی جا سکتی۔ علاوہ ازیں پاکستان فیشن ڈیزائن کونسل (پی ایف ڈی سی)نے پی ایف ڈی سی سن سلک فیشن ویک کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کرلیا ، جو مارچ میں منعقد کیا جاناتھا۔یہ فیشن ویک ویسے تو رواں سال 2 سے 5 مارچ تک منعقد کیا جانا تھا، تاہم لاہور میں حال ہی میں ہونے والے دھماکے کے باعث کونسل نے اسے فی الحال منسوخ کرنا بہتر سمجھا، جبکہ حالات بہتر ہونے پر اسے دوبارہ منعقد کیا جائیگا۔ ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشر ف کی ہدایت پرلاہو ر کے تمام ڈویژنل ایس پیز نے پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ مختلف گوداموں ،ہوٹلوں، ورکشاپوں ،دکانوں،پلازوں،مدارس ،سرائے ،ہاسٹلز ،گیسٹ ہاﺅسز،گھروں ،ریلوے سٹیشن ،بس اڈوں اور دیگر مقامات پر سرچ آپریشن کرکے 45مشکوک افرادکو د تفتیش کے لیے حراست میں لے لیا ۔سرچ آپریشن میں ایلیٹ فورس ، کیو آر ایف ، پیرو ،ڈولفن اور حساس اداروں کے اہلکاروں نے بھی حصہ لیا۔ بائیو میٹرک مشینوں کے ذریعے افراد کی تصدیق کی گئی۔نیشنل کالج آف آرٹس کے 3 ہاسٹلز بھی خالی کرالئے گئے۔ کالج انتظامیہ نے کہا ہے کہ ایک ہفتے کے اندر سکیورٹی انتظامات بہتر کئے جائیں گے جس کے بعد ہاسٹلز کو کھول دیا جائےگا۔ طلباءوطالبات کو ایک ہفتے کی چھٹیاں دیدی گئی ہیں۔ دریں اثناءرات گئے انتظامیہ نے پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹلز بھی خالی کرانا شروع کردئیے ، پنجاب یونیورسٹی میں طلباءکے شناختی کوائف کی چیکنگ کی گئی۔ ڈی آئی جی آپریشنز نے کہا ہے کہ کسی کالج یا یونیورسٹی انتظامیہ کو ہاسٹلز خالی کرنے کا نہیں کہا۔ٹی وی کے مطابق پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹل میں چیکنگ کے دوران 2 مشکوک طلبہ کو حراست میں لے لیا گیا۔ بے نظیر انٹرنیشنل ائیرپورٹ سے مشکوک شخص کو گرفتار کرلیا گیا۔بلوچستان میں کیچ کے علاقے بلنگور میں سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا ایک دہشت گرد ہلاک ہوگیا 6مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔دریں اثناءپولیٹیکل انتظامیہ خیبر ایجنسی نے 252 افغان شہریوں کو افغانستان کی فورسز کے حوالے کردیا۔ افغان شہریوں کو جذبہ خیرسگالی کے تحت حوالے کیا گیا۔شیخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق پٹھان کالونی سمیت ملحقہ آبادیوں میں سرچ آپریشن کرکے 6 مشتبہ افغانیوں کو گرفتارکرکے ان کے قبضہ سے ناجائز اسلحہ ،منشیات برآمد کرلی۔دریں اثناءلاہور پولیس نے قذافی سٹیڈیم کے گرد و نواح میں سرچ آپریشن میں سات مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔
رانا ثناء/ہاسٹل خالی
لاہور (خصوصی رپورٹر +اپنے نامہ نگار سے +نامہ نگار + صباح نیوز) لاہور ڈیفنس زیڈ بلاک میں دھماکے کے دوسرے روز بھی فضا سوگوار رہی۔ جاں بحق افراد کو سپرد خاک کر دیا گیا۔ وائے بلاک اور زیڈ بلاک میں کاروباری سرگرمیاں معطل رہیں۔ نماز جمعہ کے بعد جائے حادثہ کو کھول دیا گیا۔ دھماکے میں زخمیوں کی بڑی تعداد مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہے۔ وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ خان نے کہا ہے کہ ڈیفنس دھماکہ دہشت گردی یا بارود کا دھماکہ نہیں تھا بلکہ حادثہ تھا جو گیس لیکیج یا سلنڈر پھٹنے سے ہوا جس میں 7 افراد جاں بحق اور 35 زخمی ہوئے ہیں۔ پریس کانفرنس میں رانا ثناءاللہ نے بتایا دھماکے کے بارے میں ابتدائی اطلاع جنریٹر یا گیس سلنڈر سے دھماکہ کی تھی۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے موقع پر پہنچے اور انہوں نے جو ابتدائی اندازے لگائے ان میں اختلاف رائے تھا۔ کچھ کا خیال تھا بارود سے دھماکہ ہوا اور کچھ اسے گیس سلنڈر سے دھماکہ قرار دے رہے تھے۔ دونوں اطراف سے دلیل موجود تھی تاہم میں نے تقریباً ہر چینل پر دونوں موقف بیان کئے اور کہا کہ دھماکے کی نوعیت کا تعین فرانزک لیبارٹری کی رپورٹ سے واضح ہو سکتا تھا۔ انہوں نے کہا فرانزک لیب کو 6 نمونے ٹیسٹ کے لئے دئیے گئے تھے۔ لیب کی رپورٹ کے مطابق واقعہ دہشت گردی یا بارود کا دھماکہ نہیں تھا بلکہ حادثہ تھا۔ گیس کی لیکج اور سلنڈرز کی موجودگی کنفرم ہو گئی ہے۔ سلنڈر موجودگی اور گیس لیکج سے مہلک حادثہ ہوا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا سلنڈر سے دھماکہ کے پیچھے کسی شرارت کے ابھی تک کوئی شواہد نہیں ملے۔ تفتیش کے مطابق غفلت پائی گئی۔ انہوں نے کہا سلنڈر بنانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ رانا ثناءنے کہا کہ افسوس ہے کہ بعض چینلز نے اس واقعہ کو دہشت گردی کا رنگ دیا جس سے خوف و ہراس کی فضا پیدا ہوئی۔ دہشت گردی کیخلاف جنگ ہماری قومی جنگ ہے، میڈیا ، شہری اور قانون نافذ کرنیوالے ادارے تمام اس کے اسٹیک ہولڈرز ہیں۔ شہر ی ناکوں پر تعاون کریں۔ کسی ناکے پر پولیس پر فائرنگ ہونے کی صورت میں ہی پولیس کو جوابی فائرنگ کا اختیار ہے۔ این این آئی کے مطابق وزیر قانون کا کہنا تھا ابتدائی طور پر زبانی تشخیص کی جاسکتی تھی اور بم ڈسپوزل سکواڈ، محکمہ انسداد دہشت گردی اور پولیس کی جانب سے مختلف بیانات دیئے گئے، تاہم چونک عمارت دھماکے سے بری طرح متاثر ہوئی تھی اور اسے خطرناک قرار دیا گیا تھا لہٰذا فرانزک ٹیم کو اس مقام سے سیمپل جمع کرنے میں تاخیر ہوئی جو نمونے لیے گئے تھے ان میں سے کسی میں بھی بارودی مواد نہیں ملا۔ دھماکہ کیخلاف وکلاءنے گزشتہ روز ہڑتال کی اور عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے۔ لاہور بار نے تعزیتی اجلاس منعقد کیا اور شہداءکے لئے ایصال ثواب اور زخمیوں کی صحت یابی کیلئے دعا کی۔

ای پیپر-دی نیشن