مقبوضہ کشمیر: فورسز کا کریک ڈائون متعدد گرفتار بھارتی آرمی چیف کا بیان ہٹ دھرمی ہے: حریت قیادت
سری نگر (اے این این + اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ظالمانہ کارروائیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے ٗ ہڑتال ٗ صورت حال بدستور کشیدہ ٗ معمولات زندگی مفلوج ہوکر رہ گئے۔ کولگام اور شوپیاں سمیت جنوبی کشمیر کے حساس علاقوں میں کرفیو نافذ ٗ مشترکہ حریت قیادت کی جانب سے دی گئی ہڑتال کال کے باعث تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز اور حساس مقامات پر پولیس اور فورسز کا کڑہ پہرہ ٗ سری نگر سمیت مختلف علاقوں میں پتھرائو کے واقعات ٗ دو درجن سے زائد سکیورٹی اہلکار زخمی ٗ بھارتی فوج کا وادی کے مختلف علاقوں میں کریک ڈائون ٗ تین درجن سے زائد نوجوانوں کو گرفتارکرلیاگیا ٗ بے گناہ نوجوانوں کی گرفتاری پر پلوامہ میں بھی احتجاجی مظاہرے ۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ظالمانہ کارروائیوں کے خلاف حریت قیادت کی طرف سے دی گئی ہڑتال کی وجہ سے کولگام سے کپواڑہ تک مکمل ہڑتال رہی۔ ہڑتال کی وجہ سے عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی جبکہ کاروباری سرگرمیاں بھی ٹھپ ہوگئیں۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے بھارتی فوج کے سربراہ جنرل بِپن راوت کے بیان کہ کشمیر کی آزادی کا سوچا بھی نہیں جاسکتا،پر اپنے ردّعمل میں کہا ہے کہ یہ بیان بھارت کی ضد، ہٹ دھرمی اور طاقت کے نشے کا عکاس ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہاکہ یہ بیان ثابت کرتا ہے بھارت ایک استعماری ملک ہے جو فوجی طاقت کے ذریعے لوگوں کے جمہوری اور پیدائشی حقوق کو دبانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے غیر حقیقت پسندانہ رویے سے کشمیریوں کی آواز کو ہرگز دبایا نہیں جا سکتا۔ انہوں نے کہا بھارتی فوج کے سربراہ کو اپنے ان پیش رو افسران سے سبق لینا چاہیے جنہوں نے کھلے عام اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ کشمیر ایک سیاسی تنازعہ ہے اور اس کو فوجی طاقت کے ذریعے حل کرنا ممکن نہیں۔ انہوں نے بھارتی حکمرانوں اور جنرل راوت پر زورہ دیا کہ وہ اپنی استعماری اور سامراجی سوچ ترک کرکے زمینی حقائق کو تسلیم کریں۔ انہوں نے کہاکہ جب تک کشمیری عوام کی رائے کا احترام نہیں کیا جاتا، دنیا کی کوئی فوجی طاقت انہیں خاموش نہیں کرا سکتی ہے۔ حریت قیادت نے پریس کالونی سرینگر میں قیدیوں کی رہائی کے حق میں منعقد کئے گئے احتجاجی مظاہرے کے خلاف پولیس کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا لوگوں کو پرامن احتجاج سے روکنے کا کوئی آئینی یا اخلاقی جواز نہیں ہے۔ سابق بھارتی وزیر داخلہ و کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا بپن راوت کا دفاعی کارروائی میں مداخلت کرنے والوں کو غدار قرار دینے کا بیان سمجھ سے بالاتر ہے ٗ فوجی سربراہ نے یہ بیان داغ کر ہر حد پار کردی ٗ کشمیر کے 70لاکھ افراد بھارتی حکومت کے جابرانہ طریقوں سے خود کو الگ تھلگ محسوس کر رہے ہیں جو خوفناک غلطی ہے۔ فریڈم پارٹی کے سربراہ شبیر احمد شاہ نے جنرل بپن راوت کے بیان کو مضحکہ خیز اور غرور و تکبرسے پر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جموں کشمیر کے عوام اس طرح کی دھمکیوں سے خائف ہونے والے نہیں۔