آپریشن ردالفساد: شام سے جنگ لڑ کر آنے والے3 دہشت گردوں ‘ افغان باشندوں سمیت سینکڑوں مشتبہ افراد گرفتار
لاہور/ فیصل آباد/ کراچی/ پشاور (نامہ نگاران+ نمائندہ خصوصی+ کرائم رپورٹر+ ایجنسیاں + نوائے وقت رپورٹ+ بیورورپورٹ) آپریشن ردالفساد کے تحت ملک بھر میں جاری کارروائیوں میں غیرقانونی مقیم افغان باشندوں، تارکین وطن، جرائم پیشہ اور مشتبہ افراد سمیت مزید سینکڑوں افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ قصور میں 15 مشتبہ افراد سمیت 57 ملزم گرفتار کرلئے گئے جن سے بھاری تعداد میں ناجائز اسلحہ اور منشیات برآمد کی گئیں۔ ضلع بھر میں ایس ڈی پی اوز کی قیادت میں فلیگ مارچ بھی کیا گیا۔ فیصل آباد کے داخلی اور خارجی راستوں پر سکیورٹی ہائی الرٹ رہی۔ 142 افراد کی تصدیق کی گئی، شناختی دستاویزات نہ ملنے پر 7 کو حراست میں لے لیا گیا۔ سی ٹی ڈی نے خوشاب سے تین مبینہ دہشت گرد گرفتار کرلئے۔ ترجمان کے مطابق گرفتار دہشت گردوں میں سفیر حسین، حبیب اور شفقت حسین شامل ہیں۔ ان سے بارودی مواد، اسلحہ اور ڈیٹونیٹرز برآمد کرلئے۔ تینوں مبینہ دہشت گرد مٹھاٹوانہ کے علاقے سے پکڑے گئے۔ گرفتار دہشت گرد شام میں بشارالاسد کی طرف سے جنگ کرکے واپس آئے تھے اور حساس تنصیبات پر حملے کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔ کراچی میں ایک سو سے زائد غیر قانونی تارکین وطن اور مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا۔ زیادہ تر افغان باشندے شامل ہیں۔ اتحاد ٹائون پولیس نے جدہ ہزارہ کالونی میں بارہ، کورنگی سے چار افغان باشندوں سمیت چھ مشتبہ افراد اور پی آئی بی کالونی سے چھ افغان باشندوں کو پکڑا۔ اورنگی ٹائون سے 2 غیر ملکی، شاہراہ فیصل کے علاقے سے دو باشندے، سعود آباد میں پانچ، کٹی پہاڑی میں افغان باشندوں سمیت 20 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا۔ اوکاڑہ سے سفری دستاویزات فراہم نہ کرنے پر 3 افغان باشندوں کو گرفتار کرلیا۔گکھڑ میں 8 مشتبہ افراد گرفتار ہوئے۔ فیروز والا سے 45 کو حراست میں لیا گیا، سکھر سے مزدور دہشت گرد پکڑا گیا۔پشاور میں 600 افراد کی گرفتاری ہوئی۔ کوئٹہ میں سکیورٹی فورسز نے تخریب کاری منصوبہ ناکام بنا دیا، 6 کلو گرام وزنی بم کو ناکارہ بنایا گیا۔ دوسری جانب خیبرپی کے اسمبلی میں پنجاب اور ملک کے دیگر علاقوں میں پختونوں کی پکڑ دھکڑ کے خلاف متفقہ طورپر قرارد اد منظوری کرلی گئی ۔ قرارداد خیبر پی کے اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر لطف الرحمان، مسلم لیگ (ن) کے ارباب وسیم، عوامی نیشنل پارٹی کے سید جعفر شاہ اور پیپلز پارٹی کے صاحبزادہ ثناء اللہ نے پیش کی جس کا متن تھا کہ پنجاب اور سند ھ میں خیبر پی کے کے مزدور، کاروباری اور مختلف مکتبہ فکر کے لوگ آباد ہے جو اپنے گھر والوں کے ذریعے آمدن کے حصول کیلئے دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں ،چونکہ خیبر پی کے میں روزگار کے مواقع نہ ہونے اور صوبے میں دہشت گردی کی وجہ سے لوگوں کے معیار زندگی میں کمی آنے سے وہ مجبوراً دیگر صوبوں کا رخ کرتے ہیں اور بال بچوں کی کفالت کرتے ہیں لیکن دہشت گردی کی حالیہ لہر جو خاص کر پختونوں کے خلاف سازش کا حصہ ہے ، پختون اس پر سخت ناراض اور تشویش میں مبتلا ہے جس سے صوبوں کے عوام میں نفرت بڑھنے اور بھائی چارے کی فضا خراب ہوگی، قرارداد میں وفاقی حکومت سے اس امر کی سفارش کرے کہ گرفتاریں بند کی جائیں۔ ادھر آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے صوبے میں امن وامان کی صورتحال کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے پولیس حکام کو ہدایت کی کہ سندھ میں غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈائون تیز کیا جائے۔آئی جی نے کہا کہ ضلعی سطح پر ڈی ایس پی سیکیورٹی کو متعلقہ پولیس رینج /ڈسٹرکٹس /زونز میں قائم تمام مساجد، امام بارگاہوں، مدارس، مزارات، درگاہوں، قبرستانوں ،اقلیتی عبادت گاہوں ،پبلک مقامات، اہم سرکاری، غیرسرکاری عمارتوں، حساس تنصیبات، ائرپورٹس ریلوے سٹیشنز، بس ٹرمینلز، سرکاری وپرائیوٹ سکولز، کالجز، جامعات و دیگر تعلیمی اداروں وغیرہ پر مسلسل سکیورٹی اقدامات اور انکی کی باقاعدہ مانیٹرنگ کیلئے تعینات کیا جائے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سی پیک منصوبوں کو سکیورٹی فراہم کرنا اوّلین ترجیحات میں شامل ہے۔