نئی صف بندیوں میں شامل‘ ای سی او رکن ممالک کو سی پیک میں شرکت کی دعوت دی جائیگی: پاکستان
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ سٹاف رپورٹر+این این آئی) اقتصادی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کیلئے ایران کے صدر حسن روحانی اور ترک صدر رجب طیب اردگان (کل) بدھ یکم مارچ کو پاکستان پہنچیں گے۔ ترک میڈیا کے مطابق صدر اردگان دورہ پاکستان کے دوران اقتصادی تعاون تنظیم (سمٹ) کے شرکا سے خطاب کریں گے اور دوطرفہ معاملات پر مذاکرات بھی کریں گے ۔وقائع نگار خصوصی کے مطابق حکومت نے اقتصادی تعاون تنظیم ای سی او سربراہ کانفرنس کیلئے سکیورٹی اور ٹریفک پلان کی باضابطہ منظوری دیدی، راولپنڈی اور اسلام آباد میں یکم مارچ کو مقامی تعطیل جبکہ 28 فروری کو ایک بجے کے بعد تعلیمی اداروں اور دفاتر میں چھٹی کردی جائے گی، 28 فروری سہ پہر سے یکم مارچ رات تک کشمیر ہائی وے زیرو پوائنٹ سے سرینا چوک تک عام ٹریفک کیلئے بند رہے گی۔ گزشتہ روز ای سی او سمٹ سکیورٹی کے حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار کی زیرصدارت راولپنڈی اور اسلام آباد انتظامیہ اور پولیس کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا دوران سمٹ پاکستان آنے والے سربراہان مملکت ، سربراہان حکومت اور غیر ملکی وفود کو فول پروف سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔ ای سی او اجلاس کی اہمیت کے پیش نظر وزارت داخلہ نے جڑواں شہروں کے رہائشیوں سے تعاون کرنے کی اپیل کی ہے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا وی آئی پی سکیورٹی کو یقینی بنانے اور ٹریفک کو متبادل راستوں سے رواں رکھنے کے ساتھ اس بات کو بھی یقینی بنایا ہے شہریوں کو کم سے کم پریشانی کا سامنا کرنا پڑے۔ ای سی او سمٹ کی سکیورٹی محض انتظامی معاملہ ہی نہیں بلکہ پاکستان کے امیج کا سوال ہے۔سٹاف رپورٹر کے مطابق سیکرٹری خارجہ اعزاز چودھری نے بتایا ہے کل یکم مارچ کو اقتصادی تعاون تنظیم سربراہ اجلاس کے انعقاد کی تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔ وزیراعظم کی دعوت پر آٹھ ممالک کے سربراہ آرہے ہیں۔ کوئی ملک، گروہ یا فرد پاکستان کو تنہا نہیں کرسکتا۔ پاکستان نہ کبھی تنہا تھا نہ ہے۔ تنہا کرنے کے دعوئوں اور پروپیگنڈا کو کبھی اہمیت نہیں دی۔ خطہ کے تمام ملکوں سے ہمارے روابط اور نئی صف بندیوں میں پاکستان شامل ہے۔ یہ سربراہ اجلاس پاکستان اور تنظیم کے لیے تاریخی موقع ہے۔ تنظیم کے وزراء خارجہ اور سربراہان حکومت و مملکت شرکت کیلئے بروقت پہنچ رہے ہیں۔ تنظیم کے رکن ملکوں میں روابط کے حوالے سے بہت کام ہورہا ہے۔ جنوبی وسط ایشیا اور یورپ تک راہداریاں بن رہی ہیں۔ ایکو سربراہ اجلاس میں پانچ صدور، تین وزرائے اعظم، ایک نائب وزیراعظم اور ایک نمائندہ خصوصی شرکت کررہا ہے۔ ای سی او کا ایجنڈا خوشحالی کا ایجنڈا ہے۔ پاکستان کو اعزاز حاصل ہے وہ اس خوشحالی میں کردار ادا کررہا ہے۔ پیر کی شاہ سربراہ کانفرنس کے انعقاد کے حوالہ سے پریس کانفرنس میں تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا سینئر حکام کے اجلاس کی سفارشات آج بروز منگل اسلام آباد میں ای سی او ممالک کے وزارتی اجلاس میں پیش کی جائیں گی۔ سربراہ اجلاس کی اہم ترجیحات میں علاقائی ممالک کے درمیان توانائی، بنیادی ڈھانچے، ٹرانسپورٹ اور تجارت میں تعاون شامل ہوگا۔ افغانستان کے صدر سربراہ اجلاس میں شریک نہیں ہورہے۔ کانفرنس کا نتیجہ اعلان اسلام آباد میں سامنے آئے گا۔ پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے۔ اس کے لئے ہر طرح کا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔ ہم توقع کرتے ہیں افغانستان بھی اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا۔ پاکستان اپنی سکیورٹی کے لیے اقدامات کررہا ہے۔ افغانستان بھی ترقی کے اس سفر میں ہمارا ساتھ دے۔ معاشی راہداری فی الوقت پاکستان اور چین کا منصوبہ ہے جس سے دونوں ممالک کے علاوہ خطے کے عوام بھی فائدہ اٹھائیں مغربی چین سے پہلے سے ہی تاجکستان، کرغیزستان اور قازقستان منسلک ہیں۔ اقتصادی تعاون تنظیم ’’ایکو‘‘ جیسے بین الاقوامی فورم میں اسی فیصد اعلیٰ قیادت کی شرکت کوئی عام بات نہیں۔ پاکستان کا ایجنڈا واضح ہم افغانستان سمیت دیگر ہمسایوں سے پرامن ہمسائیوں جیسے تعلقات چاہتے ہیں ہم یقینا افغانستان سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔ ای سی او کے سینئر آفیشلز کے اجلاس میں ویژن 2025 کی دستاویزات تیار ہیں۔ پاکستان میں حکومت قیادت اور عوام کی جانب سے ایک نیا عزم دکھائی دیتا ہے۔ اس عزم کے نتیجہ میں ظاہر ہونے والے اقتصادی ثمرات کے نتیجہ میں متعلقہ اداروں نے کامیابی سے دہشت گردی کی نئی لہر پر قابو پایا۔ افغانستان ایک آزاد ملک ہے اپنے فیصلے کرنے میں آزاد ہے۔ کوئی سازش پاکستان میں نہیں کی جارہی نہ ہی ایسی باتوں کو مانا جاسکتا ہے پاکستان ایک آزاد ملک ہے اور اپنے فیصلے کرنے میں آزاد ہے۔سٹاف رپورٹر کے مطابق ایکو ملکوں کے اعلیٰ حکام نے گزشتہ روز اپنے اجلاس میں رکن ملکوں کی وزرا خارجہ کونسل کیلئے ایجنڈا‘ سفارشات اور سربراہ کانفرنس کے اعلان اسلام آباد کے مسودہ کی منظوری دے دی ۔ واضح رہے وزراء کونسل کا اجلاس آج منگل کے روز مشیر خارجہ سرتاج عزیز کی زیر صدارت منعقد ہو رہا ہے۔ دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کے سیکرٹری خارجہ اعزاز چودھری نے اعلیٰ حکام اجلاس کی صدارت کی۔ آج منظور کردہ سفارشات کو وزارتی کونسل کے اجلاس میں زیرغور لایا جائے گا۔ تنظیم کے سیکرٹری جنرل نے گزشتہ سربراہ کانفرنس میں کئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کی رپورٹ اور آئندہ کے منصوبوں کے بارے میں تفصیلات سے شرکاء کو آگاہ کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے گزشتہ روز ایک انٹرویو میں بتایا چین پاکستان اقتصادی راہداری بھی علاقائی روابط سے متعلق ہے اس لئے یہ منصوبہ بھی کانفرنس میں زیر غور آئے گا۔ ایک اور سوال پر ترجمان نے کہا پاکستان تین اہم خطوں کے سنگم پر واقع ہے اور وہ تجارت کیلئے گزرگاہ اور توانائی راہداری کے طورپر کردار ادا کرسکتا ہے۔ پاکستان کی طرف سے علاقائی روابط کے فروغ میں پاک چین معاشی راہداری کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے رکن ملکوں کو اس منصوبہ میں شرکت کی دعوت دی جائے گی۔ بعد ازاں شرکاء کیلئے نیشنل کونسل آف آرٹس میں خصوصی تقریب کا انعقاد بھی کیا جائے گا جس میں پاکستان کی ثقافت کے رنگ پیش کئے جائیں گے۔ اقتصادی تعاون تنظیم کے تیرہویں اجلاس میں شرکت کرنے والے سربراہان مملکت کی پاکستان آمد کے شیڈول کے مطابق سب سے پہلے آذربائجان کے صدر آج دوپہر سوا دو بجے اسلام آباد پہنچیں گے۔ تاجکستان کے صدر امام علی رحمانوو اور ایران کے صدر حسن روحانی ایک ہی وقت ساڑھے پانچ بجے اسلام آباد پہنچیں گے۔ ترک صدر رجب طیب اردووان آج شام سات بجے اسلام آباد پہنچ رہے ہیں۔ کرغیزستان کے وزیر اعظم سرونبے جین بیکوو ساڑھے 8 بجے شب، قازقستان کے وزیر اعظم بخیت زہان سگینتاییوو کل بدھ کی صبح ساڑھے6بجے اور ترکمانستان کے صدرگربانگلیے بردی محمدوو بھی بدھ کی صبح ساڑھے آٹھ بجے یکم مارچ کو اسلام آباد پہنچیں گے۔آئی این پی کے مطابق وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف سے وفاقی دا رالحکومت میں اقتصادی رابطہ تنظیم کے سر براہی اجلاس کے موقع پر رکن ممالک کے سربراہان کی ون آن ملاقاتیں ہوں گی۔ رکن ممالک کے سربراہان سے دو طرفہ اقتصادی ‘ تجارتی ‘ سماجی اور دیگر شعبوں میں تعاون پر بات چیت ہو گی۔ سرکاری ذرائع کے مطابق اقتصادی رابطہ تنظیم کے سربراہی اجلاس کے موقع پر رکن ممالک کے سربراہان وفود کے ہمراہ وزیراعظم ہائوس بھی آئیں گے۔