’’را‘‘ اور دیگر دشمن ایجنسیوں کی مدد کے بغیر دہشت گرد کارروائیاں نہیں کر سکتے:فوجی ترجمان
راولپنڈی ( آن لائن+نوائے وقت رپورٹ) ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ آپریشن رد الفساد کا مقصدپاکستان سے فساد کو ختم کرنا ہے ، کارروائیاں کسی خاص صوبے کے افراد کے خلاف نہیں ہو رہی ہیں ، دہشت گرد زیادہ تر مارے گئے جو بچے ہیں وہ افغانستان چلے گئے ،پی ایس ایل ہویا جوبھی ایونٹ ٹاسک دیا گیا سکیورٹی فراہم کریں گے۔ بیان میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ دہشتگردوں کو ’’را‘‘سمیت دیگردشمن ایجنسیوں کی سپورٹ حاصل ہے، دشمن ایجنسیوں کی سپورٹ کے بغیردہشتگرد کارروائیاں نہیں کرسکتے، ہم نے پاکستان کے استحکام کو مضبوط کرنا ہے نئے آپریشن میں ہی ایک پیغام ہے کہ ہمیں اس فساد کو رد کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشتبہ افراد کی بلاتفریق گرفتاریاں ہورہی ہیں،کارروائیاں کسی خاص صوبے کے افراد کے خلاف نہیں ہورہیں ،دہشت گرد کا کوئی مذہب،کوئی صوبہ نہیں، نیشنل ایکشن پلان پرتمام ادارے کام کررہے ہیں، زیادہ ترآپریشن ریاست کی رٹ کو بحال کرنے کے لیے کیے گئے، ہمیں اس فساد کو پاکستان سے ختم کرنا ہے، ملک بھرسے دہشتگردوں کے ہمدردوں کو ختم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری سرزمین افغانستان میں دہشتگردی کے لیے استعمال نہیں ہورہی، دہشت گرد افغانستان میں بیٹھے ہوئے ہیں،افغانستان خود مسائل سے گزررہاہے،اس نے بھی قربانیاں دی ہیں، بارڈرکھولنے کیلئے افغانستان کو بارڈرپرکچھ اقدامات کرنا ہوںگے، افغانستان کے ساتھ بارڈرمکینزم بہترکرنے کی ضرورت ہے، افغانستان کے ساتھ فوجی تعاون ہے۔ آپریشن رد الفساد دشمن ایجنسیوں کے دہشت گردوں سے رابطہ توڑے گا۔ ’’آپریشن رد الفساد کا مقصد من حیث القوم ملک میں فساد پھیلانے اور اسے غیر مستحکم کرنے والے اندرونی و بیرونی عناصر کو رد کرنا ہے اور پاکستان کے استحکام کو قائم رکھتے ہوئے امن واپس لانا ہے، جبکہ یہ ایک مشترکہ آپریشن ہے جو پاکستان کے ہر فرد کے ذمہ ہے۔ آپریشن کے مکمل ہونے سے متعلق ابھی کوئی وقت نہیں دیا جاسکتا۔ افغانستان خود غیر مستحکم ہے اور جب تک وہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو اپنے مفاد کے لحاظ سے نہیں دیکھتا یہ گڑ بڑ ہوتی رہے گی۔پروپیگنڈے میں بیرونی قوتیں ملوث ہیں جو پاکستان کو خوشحال نہیں دیکھنا چاہتیں، ملک بھر میں بلاتفریق مشکوک افراد کی گرفتاریاں ہورہی ہیں، جبکہ آنے والے دنوں میں میڈیا کو اس بارے میں بریفنگ دی جائے گی۔