چینی کی ایکسپورٹ‘ سبسڈی کا قانون نہیں تو حکومت من مانی کیسے کر سکتی ہے: ہائیکورٹ
لاہور(وقائع نگار خصوصی) ہائیکورٹ نے چینی کی ایکسپورٹ پر سبسڈی نہ دئیے جانے کے خلاف دائر درخواست پر فریقین کے وکلاء کو بحث کے لئے طلب کر لیا۔ عدالت نے ریمارکس میںکہا ہے کہ آگاہ کیا جائے کہ حکومت نے کس قانون کے تحت ایک شعبے کو سبسڈی دی۔ شوگر ملز کے وکیل نے تایا کہ چینی ایکسپورٹ کرنے کے باوجود سٹیٹ بینک کی جانب سے سبسڈی کی رقم فراہم نہیں کی جارہی۔ عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ عدالت کو آگاہ کیا جائے کہ حکومت نے شوگر ملوں کو کس قانون کے تحت سبسڈی فراہم کی۔ سرکاری وکیل نے بتایا کہ مشترکہ مفادات کونسل کی سفارشات کی روشنی میں پارلیمنٹ نے بجٹ میں شوگر ملوں کو سبسڈی دی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے سیمنٹ، ٹیکسٹائل اور دیگر شعبوں کو کیوں نظر انداز کیا گیا۔ اگر غلط طریقے سے سبسڈی دی گئی ہے تو عدالت درخواست گزاروں کے معاملے کا جائزہ قانونی پہلو دیکھتے ہوئے لے گی۔ اگر سبسڈی کا قانون ہی موجود نہیں تو حکومت من مانی کیسے کرسکتی ہے۔