شریف برادران کے برسراقتدار رہتے دہشت گردوں کیخلاف کوئی آپریشن کامیاب نہ ہو گا: طاہر القادری
لاہور (خصوصی نامہ نگار) عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ پنجاب میں دہشتگردوں کے ہینڈلرز کی موجودگی کا اعتراف کرنے والے وزیراعلیٰ پنجاب بتائیں انہوں نے اپنے مسلسل 8 سالہ عرصہ اقتدار کے دوران ہینڈلرز کے خلاف کیا کارروائی کی؟ اور پنجاب میں رینجرز آپریشن کیوں نہیں ہونے دیا؟ پنجاب میں آپریشن کیلئے وہی اختیارات ہونے چاہئیں جو ایف سی کو بلوچستان اور رینجرز کو کراچی میں حاصل ہیں۔ فوجی عدالتوں کی توسیع کے مخالف حکمرانوں نے قومی ایکشن پلان کو بھی ناکام بنایا۔ گزشتہ روز سنٹرل کور کمیٹی کے اراکین سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبہ میں دہشتگردوں کے ہینڈلرز کی موجودگی کے اعتراف کے بعد ہمارا یہ موقف درست ثابت ہو گیا کہ پنجاب میں دہشتگردوں کے سلپینگ سیلز ہیں اور انہیں سیاسی سپورٹ حاصل ہے۔ یہ ہینڈلرز پنجاب کے ساتھ ساتھ پورے ملک میں کارروائیاں کرتے ہیں اس لیے ہم کہتے ہیں کہ پاکستان میں پائیدار امن کیلئے پنجاب میں بے رحم آپریشن ضروری ہے۔ ایک ایسا آپریشن جس کا ریموٹ کنٹرول سول حکومت کے ہاتھ میں نہ ہو۔ پنجاب وزیرستان کوجنم دینے والا صوبہ ہے۔ غیر قانونی اسلحہ کے سب سے بڑے خریدار پنجاب میں بیٹھے ہیں مگر ذمہ داروں نے آنکھیں بند کررکھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں بار دگر کہوں گا کہ شریف برادران کے اقتدار میں ہوتے ہوئے دہشتگردوں کے خلاف کوئی آپریشن کامیاب نہیں ہو سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب 14بے گناہوں کو قتل کرنے کی ایف آئی آر میں نامزد ملزم ہیں جبکہ آئی جی پنجاب کو ماڈل ٹاؤن میں 10 بے گناہ شہریوں کو قتل کرنے کے جرم میں انسداد دہشتگردی کی عدالت نے بطور ملزم طلب کر رکھا، صوبہ کے حکام کی اخلاقی اتھارٹی کیا باقی رہ گئی۔