• news

پنجاب میں گریڈ22 کی 2 ’’نئی‘‘ آسامیوں سے بیورو کریسی گروپنگ کا شکار ہو گی

لاہور (معین اظہرسے) پنجاب حکومت کی جانب سے غیر روایتی انداز میں گریڈ 22 کی دو نئی آسامیاں پیدا کرنے کی وجہ سے بیورو کریسی گروپنگ کا شکار ہو جائے گی۔ صوبے کے اخراجات بڑھیں گے ۔ تیسرا مرکز میں گریڈ 22 کی اسامیاں کم تھیں تو اتنے زیادہ افسران کو گریڈ 22 میں ترقی کیوں دی گئی۔ صوبائی سیٹ اپ میں پیچ ورک سے عوام کو کیا فائدہ ہو گا جب کہ وزیراعلی سیکرٹریٹ میں سیکرٹری کی نئی آسامی پیدا کرنے کی منظوری بھی دے دی گئی ہے جہاں پہلے ہی سیکرٹری کی دو آسامیاں تھیں، ایسا کیوں کیا گیا ہے، اس حوالے سے بیورو کریسی کے سینئر افسروں اور دیگر سے پوچھا گیا تو افسروں نے اپنے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ماضی قریب میں متعدد مرتبہ یہ ہوا ہے کہ گریڈ 22 کے افسران کے درمیان صوبے میں چیف سیکرٹری بننے کی دوڑ میں بیورو کریسی کام کرنے کی بجائے گروپنگ کا شکار ہو چکی ہے جس کا سب سے زیادہ اثر عوام کو بھگتنا پڑا ماضی قریب میں جاوید محمود کے ساتھ ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب جاوید اسلم اور سمیع اسلم کے درمیان وزیراعلی کی قربت حاصل کرکے چیف سیکرٹری لگنے کے لئے تگ ودو کی جاتی رہی۔ جس سے بیورو کریسی گروپنگ کا شکار ہوئی۔ روایتی طور پر صوبے میں گریڈ 22 کی تین آسامیاں ہیں جن میں چیف سیکرٹری، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اور چیئرمین پی اینڈ ڈی شامل ہیں ان آسامیوں پر کام کرنے کی نوعیت میں انتہائی فرق ہے۔ شمائل خواجہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب کو ان کی خواہش پر اور ہوم سیکرٹری پنجاب اعظم سلیمان خان کو ان کی خواہش پر ان ہی کی پوسٹوں پر اپ گریڈ کرنے سے کیا ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب کی پوسٹ کو اپ گریڈ کیا گیا ہے جبکہ صوبے میں گریڈ 22 کی بورڈ آف ریونیو کی پوسٹ پہلے ہی خالی ہے ان کو وہاں تعینات کیوں نہیں کیا گیا اور ان کے گریڈ22 میں ترقی کے بعد کام میں فرق نہیں آئے گا الٹا وہ وزیراعلی پنجاب کو خوش کرکے چیف سیکرٹری پنجاب لگنے کے لئے زیادہ کام کریں گے جس کی وجہ سے ماتحت افسران کو چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری کیمپ میں کسی نہ کسی حد تک تقسیم ہونا پڑے گا۔ کیونکہ دونوں پوسٹوں پر کام کی نوعیت کسی حد تک ایک سی ہے۔ شمائل خواجہ جب خود گریڈ 22 میں ہوںگے ان کی سب سے بڑی خواہش ہوگی وہ چونکہ چیف سیکرٹری بن سکتے ہیں اس لئے وہ زیادہ سے زیادہ اس پر توجہ دیں گے جب کہ موجودہ چیف سیکرٹری زاہد سعید کے حوالے سے پہلے ہی بیورو کریسی کے حلقوں میں یہ تاثر عام ہے وہ کام میں سست ہیں۔ دونوں پوسٹوں کا کام چیف سیکرٹری پنجاب کو سپورٹ فراہم کرنا ہے وہاں پر گریڈ 22 کے افسر ہونگے تو سپورٹ کی بجائے وہ چیف سیکرٹری کے کام میں مداخلت کریں گے۔ وزیر اعلی سیکرٹریٹ میںسیکرٹری کی نئی اسامی پیدا کر دی گئی ہے کیونکہ وزیراعلی کے سیکرٹری امداد اللہ بوسال کورس پر جا رہے ہیں۔ نئے سیکرٹری کی پوسٹ پر جو افسر تعینات ہوگا وہ امداد اللہ بوسال کو مدد فراہم کرے گا تاکہ وہ کورس پر توجہ دے سکیں اس سے مزید بیورو کریسی میں نئی گروپنگ شروع ہو سکتی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن