سینٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس، پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ اتھارٹی بل منظور
اسلام آباد (آئی این پی) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ اتھارٹی بل 2016کی ترامیم کے ساتھ منظوری دے دی۔ بل کے تحت انفراسٹرکچر کے تعمیر کے لئے نجی شعبہ کی پارٹنرشپ کے لئے ریگولیٹری اور مناسب ماحول تشکیل دینا ہے۔کمیٹی نے لمیٹڈ لائیبیلٹی بل2017موخر کردیا۔ منگل کو چئیرمین کمیٹی سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ اتھارٹی بل 2016 پر غور کیا گیا۔ سیکرٹری خزانہ نے کمیٹی کو آگاہ کی کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی وقت کی ضرورت ہے۔ میگا پراجیکٹس کو ریگولیٹ کرنے کے لئے اتھارٹی قائم کی جا رہی ہے۔ سینیٹرسلیم مانڈوی والا نے کہاکہ قانون کے مطابق وزیر خزانہ کسی اتھارٹی کا چیئرمین نہیں ہوسکتا ۔اگر وزیر خزانہ چیئرمین ہوگا تو مفادات کا تصادم ہوگا۔ ریگولیٹری اتھارٹی کا سربراہ غیر جانبدار ہونا چاہیے۔ جس پر سیکریٹری خزانہ نے کہاکہ اگر وزیر خزانہ چیئرمین نہیں ہوگا تو منصوبے نہیں چل سکیں گے۔کمیٹی کی سفارش کے مطابق وزیر خزانہ کو چیئرمین تعینات نہیں کرسکتے ۔مگر وزارت خزانہ کو ویٹو کے اختیارات دیے جائیں۔