افغان جنرل نے تین روز قبل پاکستانی سفیر کو بلا کر سرحد کھولنے کا مطالبہ کیا : دفتر خارجہ
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق افغانستان نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ پاک افغان سرحد کھولے اور دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کی فضا کو ختم کرے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ افغانستان میں تعینات پاکستانی سفیر ابرار حسین اور افغان ڈپٹی کمانڈر ان چیف جنرل مراد علی مراد کی ملاقات 27 فروری کو افغان دفتر خارجہ میں ہوئی۔ دفتر خارجہ کے مطابق جنرل مراد نے پاکستان سے درخواست کی کہ دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کی فضا ختم کی جائے اور کراسنگ پوائنٹس کھولے جائیں۔ جنرل مراد نے سرحد کی بندش اور پاکستان کی جانب سے کراس بارڈر شیلنگ کی وجہ سے پیدا ہونے والے چیلنجز کی بھی نشاندہی کی اور کشیدگی کم کرنے کے لیے پاکستان کے تعاون کی خواہش ظاہر کی۔ دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق جنرل مراد نے 'فراہم کی جانے والی معلومات کی بنیاد پر دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنے کا بھی وعدہ کیا۔ اس موقع پر پاکستانی سفیر ابرار حسین نے جنرل مراد کو ان حالات سے آگاہ کیا جن کی وجہ سے پاکستان کو سخت اقدامات اٹھانے پڑے۔ پاکستانی سفیر نے جنرل مراد کو بتایا کہ پاکستان میں ہونے والے حالیہ حملوں میں افغان شہری ملوث تھے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ 'افغانستان کو چاہیے کہ وہ اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکے۔ انہوں نے بتایا کہ سرحد کی بندش دہشت گردوں کی نقل و حرکت روکنے کے لیے کی گئی، افغانستان بارڈر مینجمنٹ کے لیے پاکستان کے ساتھ تعاون کرے۔ ملاقات میں پاکستانی ملٹری اتاشی بریگیڈیئر فاروق بھی موجود تھے۔
دفتر خارجہ