پاکستان آزاد کشمیر خالی کرے، حافظ سعید پر مقدمہ چلائے: بھارت کی ہرزہ سرائی
نئی دہلی (نیوز ڈیسک) بھارت نے پاکستان سے پھر مطالبہ کیا ہے کہ وہ ممبئی حملے کیس کی دوبارہ تحقیقات کرے اور حافظ سعید کا ٹرائل کرے، بھارتی اخبار کے مطابق اسلام آباد میں پاکستانی وزارت داخلہ کے ایک افسر نے اخبار کو بتایا کہ وزارت داخلہ نے بھارتی حکومت سے ممبئی حملے کیس کے 24 گواہوں کو بیانات ریکارڈ کرانے کیلئے پاکستان بھجوانے کیلئے خط ارسال کیا تھا جس کے جواب میں بھارت نے گواہوں کو تو نہ بھیجا بلکہ الٹا یہ مطالبات رکھے ہیں کہ پاکستان ممبئی حملے کیس کی دوبارہ تحقیقات کرے اس کے علاوہ ان حملوں کے مبینہ ماسٹر مائنڈ حافظ سعید اور آپریشنل کمانڈر ذکی الرحمان لکھوی کے خلاف فراہم کردہ گواہوں اور شہادتوں کی روشنی میں ٹرائل چلائے، پاکستانی وزارت داخلہ کے افسر نے بھارتی اخبار کو مزید بتایا کہ ممبئی حملہ کیس 7 برس سے زیر التوا ہے اسے انجام تک پہنچانے کیلئے گواہوں سے بیانات لئے جانے اشد ضروری ہیں، اگر بھارت ٹھوس شہادتیں اور ثبوت فراہم کرے تو پاکستان حافظ سعید اور دیگر کے خلاف مقدمہ چلانے سے گریز نہیں کرے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ذکی الرحمن لکھوی کو ناکافی ثبوتوں اور شہادتوں کے باعث ضمانت پر رہائی ملی۔ دریں اثناءاقوام متحدہ کونسل برائے انسانی حقوق کے جنیوا میں ہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بھارت کے سفیر اجیت کمار نے ہرزہ سرائی کی کہ پاکستان نے بھارت کے خلاف دہشت گردی کا بھوت کھڑا کیا جو اب خود اس ملک کو نقصان پہنچا رہا ہے، پاکستان دراندازی اور سرحد پار دہشت گردی کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں حالات کو غیر مستحکم کر رہا ہے، انہوں نے کہاکہ دنیا کو سب سے زیادہ مطلوب کئی دہشت گرد پاکستان سے پکڑے گئے بھارتی سفیر نے پھر پرانی گردان دہرائی کہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے وہاں کی صورتحال بھارت کا اندرونی معاملہ ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے تنازع کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے حوالے گمراہ کن ہیں پاکستان آزاد کشمیر پر اپنا ”غیرقانونی“ قبضہ ختم کرے بھارت کے مختلف حصوں میں دہشت گردی کی حمایت بند کرے انہوں نے کہا کہ کشمیر کے حوالے سے اسلامی کانفرنس تنظیم کا مطالبہ افسوس ناک ہے ہم اسے مسترد کرتے ہیں اور آئی سی کو ہمارے اندرونی معاملات پر رائے زنی کا کوئی حق نہیں۔
بھارت ہرزہ سرائی