ایکشن پلان پر عمل نہیں ہو رہا‘ کالعدم تنظیمیں نام بدل کر کام کرتی رہیں: خورشید شاہ
کراچی (آئی این پی + نوائے وقت رپورٹ) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل سے دہشت گردی کا مقابلہ ہوسکتا ہے۔ ہم نے بار بار کہا‘ لیکن نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہیں ہو رہا ہے۔ کالعدم تنظیمیں پنجاب میں تھیں‘ کالعدم تنظیموں کو دوسرے نام سے کام کرنے دیا گیا۔ پنجاب میں دہشت گردی کے نیٹ ورک تھے جو دیگر علاقوں میں جاتے تھے۔ چاہتے ہیں کہ ہم روٹی‘ کپڑا اور مکان تو نہ دے سکے‘ امن تو دیں‘ ہم وہی کچھ کریں گے جو ریاست کے حق میں ہوگا۔ جمعرات کو یہاں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی پی ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے۔ ذوالفقار بھٹو نے پاکستان سٹیل خزانہ بھرنے کیلئے نہیں لگائی تھی۔ آج مزدور جن حالات سے گزر رہے ہیں‘وہ قابل فکر ہے۔ پنجاب کو چاہئے کہ وہ کرپٹ لوگوں کو پکڑے۔ موجودہ دور میں دہشت گردی میں اضافہ ہوا۔ (ن) لیگی حکومت نے جنوبی پنجاب میں آپریشن نہیں کیا۔ لاہور میں واقعہ ہو تو کہتے ہیں سلنڈر پھٹ گیا۔ سندھ اور خیبر پی کے میں ہو تو کہتے ہیں کہ دہشت گردی ہے۔