سیکرٹری داخلہ خیبر پی کے لاپتہ افراد کے مقدمات کیلئے فوکل پرسن مقرر
پشاور (بیورورپورٹ) خیبر پختونخوا اور وفاقی حکومت نے لاپتہ افراد بارے مقدمات کیلئے صوبائی سیکرٹری داخلہ کو فوکل پرسن مقرر کردیا ہے جس کانمائندہ ڈائریکٹرلیگل محکمہ داخلہ پشاور ہائی کورٹ میں اس حوالے سے باقاعدہ نمائندگی کے لئے پیش ہوگا یہ بات گذشتہ روز چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ یحییٰ آفریدی اور جسٹس اکرام اللہ پرمشتمل دورکنی بنچ کے روبرولاپتہ افراد بارے رٹ درخواستوں کی سماعت کے دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل مسرت اللہ اورایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل وقاراحمدخان نے بتائی فاضل بنچ نے امرودہ بی بی وغیرہ کی جانب سے دائررٹ درخواستوں کی سماعت کی تو فاضل چیف جسٹس نے عدالت میں موجود وزارت دفاعٗ داخلہ اورصوبائی حکومت کے نمائندے سے استفسارکیاکہ پشاورہائی کورٹ نے لاپتہ افراد سے متعلق کیسزمیں مختلف گائیڈلائن دی تھیں جس کی رو سے کئی سالوں سے زیرالتواء مقدمات کو نمٹایاجاسکے عدالت نے یہ بھی استفسار کیاکہ وفاقی سیکرٹری داخلہ ٗ دفاع اورصوبائی سیکرٹری داخلہ و قبائلی امورنے جو میٹنگ کی تھی اس کے کیانتائج آئے ہیں کیونکہ ہم چاہتے ہیں کہ یہ کیسز جلدازجلدنمٹائے جاسکیں اورہرکیس میں تین تین افسروں کو بلانے کی بجائے ایک ہی نمائندہ جو وفاق اورصوبوں کی مشترکہ نمائندگی کرے عدالت میں پیش ہوں جس پرڈپٹی اٹارنی جنرل مسرت اللہ کے ساتھ موجود وزارت دفاع کے ڈائریکٹرلیگل اورسیکشن افسر محکمہ داخلہ نے عدالت کو بتایا کہ اس حوالے سے تینوں محکموں کے سیکرٹریوں کے مابین میٹنگ ہوئی جس میں یہ طے پایاکہ صوبائی سیکرٹری داخلہ لاپتہ افراد سے متعلق کیسزمیں خیبرپختونخوا کے ہائی کورٹ میں بحیثیت فوکل پرسن نمائندگی کرے گا جبکہ عدالتوں میں سیکرٹری ہوم کانمائندہ ڈائریکٹرلیگل سیل سلیم محمد پیش ہوگا عدالت کو یہ بھی بتایاگیاکہ جو کیسز پرانے ہیں اوراس میں لاپتہ افراد کاکوئی اتہ پتہ نہیں اس کے لئے کافی وقت درکارہوتاہے جبکہ جو لاپتہ افراد کسی انٹرنمنٹ سینٹر میں موجود ہوتے ہیں تو پھروہاں سے معلومات لینے میں آسانی ہوتی ہے ، عدالت نے اس موقع پر ہدایت کی کہ جب کسی کیس میں لاپتہ شخص انٹرنمنٹ سینٹرمیں موجود ہواوراس کے رشتہ داراس بات کی تصدیق کریں کہ وہ کسی بھی ا نٹرنمنٹ سینٹرمیں موجود ہے تو پانچ روز کے اندر اندر اس بارے میں رپورٹ جمع کرنالازم ہوگا، عدالت نے اس موقع پر ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل پشاورہائی کورٹ کو یہ بھی ہدایت کی وہ لاپتہ افراد سے متعلق کسیز کی تاریخوں سے متعلق ان محکموں کو بتائے اورہرہفتے میں دس لاپتہ افراد کے کیسزسے متعلق رپورٹ مانگے مزید سماعت 7مارچ تک ملتوی کردی گئی ۔