عراق خارج: 6 مسلمان ملکوں کے شہریوں پر 3 ماہ کیلئے پھر امریکی ویزا بند‘ ٹرمپ نے نئے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیئے
واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ+نمائندہ خصوصی+ ایجنسیاں) امریکی صدر ڈولڈ ٹرمپ نے امیگریشن پالیسی سے متعلق نئے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دئیے۔ وائٹ ہائوس کے مطابق سفری پابندیوں سے متعلق صدر ٹرمپ کے حکم نامے سے متعلق امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹارسن نے سیکرٹری ہوم لینڈ سکیورٹی اور اٹارنی جنرل کے ہمراہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ امریکی سفری پابندی میں 6 اسلامی ممالک شامل ہیں امریکی سفری پابندی کی نئی فہرست سے عراق کا نام نکال د یا گیا۔ ایگزیکٹو آرڈر کے تحت پہلے سے حاصل ویزے کارآمد ہوں گے۔ امریکی سفری پابندی کی فہرست میں ایران، شام، یمن، سوڈان، صومالیہ اور لیبیا شامل ہیں۔ ان کا مسلم ممالک کے شہری 3 ماہ تک امریکہ کا ویزا حاصل نہیں کر سکیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے عراقیوں کے لئے امریکی ویزے کے حصول میں سکیورٹی سے متعلق کئی معاملات پر عراقی حکام سے تبادلہ خیال کیا ہے تاکہ انتہا پسند امریکہ کے ویزے حاصل نہ کر سکیں۔ امریکیووزیر خارجہ نے کہا کہ عراق داعش کو شکست دینے کی جنگ میں ہمارا اتحادی ہے اسکے بہادر سپاہی امریکی فوجیوں کے ساتھ بہترین اشتراک عمل جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اے ایف پی کے مطابق متذکرہ 6 ممالک کے پناہ گزینوں کو بھی 4 ماہ کے لئے امریکی ویزہ نہیں ملے گا۔ امریکی صدر کے نظرثانی شدہ ایگزیکٹو آرڈر پر 16 مارچ سے عملدرآمد ہوگا۔ دریں اثناء عراق کی حکومت نے نئے امریکی ایگزیکٹو آرڈر سے عراق کا نام نکالے جانے کا خیر مقدم کیا ہے۔ عراقی حکمت کے ترجمان سعدالحدیثی نے بغداد میں کہا کہ سفری پابندیوں کے بل سے عراق کا نام نکالنا ظاہر کرتا ہے کہ دونوں ممالک میں حقیقی اشتراک کار اور دوستی ہے۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے ایگزیکٹو سے عراق کا نام محکمہ خارجہ اور محکمہ دفاع کے بھرپور دبائو پر نکالا کیونکہ داعش کے گڑھ موصل سے دہشت گرد تنظیم کا خاتمہ کرنے کیلئے امریکی اور عراقی افواج میں جاری اشتراک کار کو نقصان پہنچ سکتا تھا۔ امریکن سول لبرٹیز یونین نے صدر ٹرمپ کے نئے سفری حکم نامے پر ردعمل میں کہا ہے نیا امیگریشن آرڈر مسلمانوں کے ساتھ مذہبی امتیازی سلوک پر مبنی ہے۔ صدر ٹرمپ کے سفری حکم نامے کو چیلنج کرتے رہیں گے۔