فروری: سیمنٹ کی برآمدات میں 45 فیصد کمی سے فروخت بھی کم ہو گئی
لاہور(کامرس رپورٹر)ملک میں گزشتہ ماہ فروری میں مقامی مارکیٹ میں سیمنٹ کی مانگ میں بہتری کے باوجود رواں مالی سال میں پہلی بار برآمدات میں 45 فیصد کمی کی وجہ سے فروخت میں کمی واقع ہوئی ہے۔سیمنٹ کی مجموعی کھپت فروری 2017ءمیں 3.435 ملین ٹن رہی جو گزشتہ برس کے مقابلے میں 0.41فیصد کم ہے، گزشتہ برس فروری میں یہ حجم 3.449 ملین ٹن تھا۔ سیمنٹ کی مقامی فروخت فروری میں 3.181 ملین ٹن رہی ۔ اس میں سے 2.580 ملین ٹن شمالی علاقے میں قائم کارخانوں کی فروخت رہی جبکہ جنوبی علاقے میں قائم کارخانوں کی فروخت 0.601 ملین ٹن رہی۔ مقامی کھپت میں اضافہ 6.69 فیصد تھا۔ فروری میں برآمدات 0.254 ملین ٹن رہیں۔ جو گزشتہ برس فروری 2016ءسے 45.69 فیصد کم ہے۔ یہ کمی حکام کے لیے باعث تشویش ہونی چاہیے کیونکہ ماضی میں جنوبی علاقوں میں قائم کارخانوں کی برآمدات سمندر قریب ہونے کی وجہ سے زیادہ ہوتی تھیں۔ ترجمان اے پی سی ایم اے نے کہا کہ سیمنٹ اور کلنکر مقامی طور پر تیار کیا جاتا ہے اور پاکستان میں باکثرت دستیاب ہے۔ حکومت سے یہ استدعا ہے کہ کلنکر اور سیمنٹ کی امپورٹ ڈیوٹی میں اضافہ کرکے اسے 10 فیصد اور 20 فیصد سے بڑھا کر 35 فیصد کیا جائے۔ یا پھر امپورٹ کی اس وقت تک اجازت نہ دی جائے جب تک ایکسپورٹر خود کو پاکستان سٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی (PSQCA) میں رجسٹرڈ نہ کروالیں۔