شادی سے قبل ایچ آئی وی، تھلیسیمیا کے ٹیسٹ کا بل ری ڈرافٹ کرنے کی ہدایت
اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی) سینٹ کی قانون و انصاف اور مذہبی امور کی مشترکہ کمیٹی نے وزارت قانون کو ہدایت کی ہے کہ شادی سے قبل ایچ آئی وی ایڈز اور تھلیسیمیا کے ٹیسٹ لازمی قرار دینے کے حوالے سے بل کو ری ڈرافٹ کرکے3ہفتوں کے اندر کمیٹی میں پیش کیا جائے۔ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سینیٹر جاوید عباسی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا، اجلاس میں کمیٹی ارکان سمیت وزیر مملکت برائے صحت سائرہ افضل تارڑ، وزارت مذہبی امور، وزارت انسانی حقوق اور وزارت قانون کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں شادی سے قبل خون کی سکریننگ کیلئے فیملی لاز ترمیمی بل 2016 پر غور کیا گیا، خون کی سکریننگ لازمی قرار دینے کیلئے ترمیمی بل مسلم لیگ (ن)کے سینیٹر چودھری تنویر نے سینٹ میں پیش کیا تھا، بل کے متن کے مطابق ملک میں ایچ آئی وی ایڈز، تھیلیسیمیا کے مرض کی روک تھام کیلئے بلڈ سکریننگ لازمی قرار دیا جائے، چیئرمین کمیٹی سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ یہ بل پورے معاشرے کیلئے انتہائی اہم ہے، تھلیسیمیا کی حد تک وزارت قانون، مذہبی امور، وزارت صحت سے اس بل کو ری ڈرافٹ کرکے مانگا تھا۔ وزارت مذہبی امور کے حکام نے کہا کہ ابھی تک بل کو ری ڈرافٹ نہیں کیا ،جلدکر لیں گے، وزیر مملکت صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ ایسا ہی بل قومی اسمبلی میں ڈاکٹر عذرا افضل پیچوہو پیش کرچکی ہیں، دونوں بل انتہائی اہم ہیں ان کو یکجا کیا جائے،جس پر سینیٹر جاوید عباسی نے وزارت قانون کو کہا کہ وزارت مذہبی امور کے ساتھ مشاورت کرکے تین ہفتوں میں نیا بل ڈرافٹ کرکے پیش کرے، چیئرمین سینیٹ نے اگر قومی اسمبلی کے بل کو اس کے ساتھ یکجا کردیا تو پھر دیکھیں گے۔