بنک فراڈ، سرکاری فنڈز میں گھپلوں کے کیس ترجیحاً نمٹاتے ہیں : چیئرمین نیب
اسلام آباد (اے پی پی) چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ نیب نے سینئر سپروائزری افسروں کی اجتماعی دانش سے فائدہ اٹھانے کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا ہے۔ نیب مالی کمپنیوں میں دھوکہ دہی، بینک فراڈز، بینک نادہندگان، لوگوں سے بڑے پیمانے پر فراڈ اور ملازمین کے سرکاری فنڈز میں گھپلوں کے مقدمات کو ترجیحی بنیادوں پر نمٹاتا ہے، نیب نے ملک سے بدعنوانی کی مؤثر روک تھام کیلئے آگاہی، تدارک اور قانون پر عملدرآمد کی کثیر جہتی پالیسی اختیار کی ہے، نیب ہر صورت میں ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے کوشاں ہے۔ موجودہ انتظامیہ نے گذشتہ اڑھائی سال کے دوران بدعنوان عناصر سے لوٹے گئے 45 ارب روپے وصول کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس کی صدارت میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ نیب میں 2014ء میں اصلاحات کا عمل شروع کیا گیا، آپریشن، پراسیکیوشن، ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ، آگاہی اور تدارک سمیت تمام شعبوں کو فعال بنایا گیا ہے۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب نے فرانزک سائنس لیبارٹری قائم کی ہے جبکہ مقدمات کو بروقت نمٹانے کیلئے 10 ماہ کا عرصہ مقرر کیا گیا ہے۔ احتساب کا نظام وضع کیا گیا ہے جس کے تحت اب تک نیب کے 23 افسروں کو نکال دیا گیا ہے۔ نیب سارک ممالک کے لئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے۔ پاکستان سارک اینٹی کرپشن فورم کا چیئرمین ہے۔