راولپنڈی: پولیس کے ہاتھوں دو بھائیوں کا قتل‘ والدہ انصاف کیلئے سپریم کورٹ پہنچ گئی
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) چند روز قبل راولپنڈی میں پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں قتل کئے جانے والے 2 بھائیوںکی والدہ نے حصولِ انصاف اور معاملے کا ازخود نوٹس لینے کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائرکردی ہے۔ خاتون نے سپریم کورٹ کے انسانی حقوق سیل میں دائردرخواست میں آئی جی پنجاب، سی پی او راولپنڈی، ڈی ایس پی صدر بیرونی کو فریق بناتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے میرے بیٹوں کو غیر قانونی طورپر قتل کیا۔ پولیس کے مسلح اہلکاروں نے 22 فروری کوسرچ وارنٹ کے بغیر ہمارے گھر پہ حملہ کیا، چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا، رات ساڑھے آٹھ بجے پندرہ بیس مسلح افراد زبر دستی گھر میں داخل ہوئے اور میرے بیٹے عبدالمنان کے بارے میں پوچھ گچھ شروع کردی، میں نے ان کوبتایاکہ میں نے اپنے بیٹے عبدالمنان کو2014میں عاق کردیا ہے جس کے بعد دوبارہ اسے نہیں دیکھا لیکن ان مسلح اہلکاروں نے میرے بیٹوں محمد وسیم انوار الحق، عرفان آصف و دیگر کو میرے سامنے تشدد کا نشانہ بنا یا اور پھر بیٹوں کو زبردستی گاڑی میں بٹھا کر لے گئے۔ پھر ہمیں آگاہ کیا کہ پولیس نے محمد وسیم انورالحق اور عرفان آصف بھٹی کوقتل کردیا ہے ہمیں یہ بھی کہا گیا کہ اگرعبدالمنان کو پیش نہ کیا گیا تو میرے زیر حراست دیگر چار بیٹوں کو قتل کردیا جائے گا۔ مقتول وسیم انور الحق نیسکام جبکہ عرفان آصف زرعی ترقیاتی بنک میں ملازم تھے جوکبھی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث نہیں رہے اب میرا کوئی سہارا نہیں لہٰذا استدعاہے کہ پولیس اہلکاروں کے ظلم کا ازخود نوٹس لے کرکارروائی کی جائے۔