کرپشن میں ملوث 4 ملزموں کی ضمانت منظور، کوئٹہ سے مزید2 گرفتار
اسلام آباد + کوئٹہ (نمائندہ نوائے وقت + بیورو رپورٹ) سپریم کورٹ نے 45 کروڑ روپے کی بنک کرپشن کے الزام میں گرفتار4 ملزموں کی ضمانت منظور کر لی ہے جب کہ نیب نے کوئٹہ میں کارروائی کرکے دو مختلف مقدمات میں مطلوب 2 مفرور ملزموں کو گرفتار کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق غلام حسین، نبیل رضا جعفری، خادم حسین اور شعیب منظور پر مظفرگڑھ محکمہ مال میں پنشن کی رقم میں کرپشن کا الزام ہے کہ انہوں نے مبینہ ملی بھگت سے نیشنل بنک میں پنشن کے معاملات میں کرپشن کی۔ جسٹس گلزار احمد اور جسٹس مشیر عالم پرمشتمل دو کررکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی تو نیب کے وکیل عمران الحق نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان نے پنشن پرفارما میں زائد قم کا اندراج کیا،ملزمان نے 94 سو کی پنشن کو انچاس ظاہر کیا۔ جسٹس مشیر عالم نے نیب کے وکیل سے استفسار کیا کہ ملزمان کے کرپشن میں براہ راست ملوث ہونے کے شواہد ہیں تو وہ دکھائیں۔ وکیل ثبوت نہ دکھا سکا۔ جسٹس گلزار احمد نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا نیب نے ملزمان کو پکڑ رکھا ہے لیکن شواہد نہیں،جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ نیب ساری ذمہ داری عدالت پر ڈال دیتا ہے۔ بعدازاں عدالت نے چاروں ملزمان کی دس دس لاکھ کے ضمانتی مچلکوں پر ضمانت پر رہائی کا حکم دے دیا۔کیس میں ملوث ملزمان غلام حسین، نبیل رضا جعفری ، خادم حسین اور شعیب منظور نیب کیس میں ضمانت کی اپلیں دائر کی تھیں۔ دوسری جانب نیب حکام نے کوئٹہ میں کارروائی کرتے ہوئے کیو ڈی اے کے منصوبے ہزار گنجی کمپلیکس میں غیر قانونی پلاٹوں کی الاٹمنٹ کیس میں مفرور ملزم اختر کو گرفتار کرلیا ملزم نے دیگر ملزمان کی ملی بھگت سے قومی خزانے کو 427.054ملین روپے کا نقصان پہنچایا جبکہ ایک اور کارروائی میں حبیب بینک لمیٹیڈ پنجگور کے سابق کیشیئر نظام الدین کو بھی گرفتار کرلیا گیاملزم نے اپنے دیگر ساتھیوں سمیت بینک میں 35394000 روپے کا غبن کیا تھا دونوں ملزمان سے نیب حکام نے تفتیش شروع کردی۔